اننت ناگ : جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ریاستی درجے کی بحالی کے لئے ’’کسی بھی قیمت پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ہاتھ ملانے‘‘ کو خارج از امکان قرار دیا۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا اگر کبھی ایسا موقع آیا تو وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔‘‘ عمر عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ان کا اولین مقصد عوامی مشکلات کا ازالہ ہے، کیونکہ ’’کشمیری عوام مرکزی سرکار سے صدقہ نہیں مانگتے بلکہ اپنی کھوئی ہوئی شناخت واپس چاہتے ہیں۔‘‘ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے اچھہ بل علاقے میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت سازی کے وقت ان کے سامنے دو راستے تھے، لیکن انہوں نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) والا راستہ اختیار نہیں کیا جو پی ڈی پی نے 2015 اور 2016 کیا تھا، کیونکہ ’’وہ عوامی امنگوں کے بر خلاف تھا۔‘‘ عمر عبداللہ کے مطابق ’’آج ریاستی سرکار میں ہر خطے کو نمائندگی دی گئی ہے اور اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ جموں سے تعلق رکھتے ہیں، جو ہماری جماعت کے ہمہ جہت اور سب کو ساتھ لے کر چلنے والی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘
Source: Social media
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو
ٹرمپ نے مودی کو کہا ’عظیم وزیر اعظم‘، ہندستانی وزیر اعظم نے کیا اظہارِ تشکر