امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے مطابق وہ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوتین کے ساتھ پہلی ملاقات سعودی عرب میں کریں گے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ "ہم سعودی عرب میں ملاقات کریں گے ... سعودی ولی عہد میری پوتین کے ساتھ ملاقات میں شریک ہوں گے۔ پوتین کے ساتھ بات چیت کی میزبانی کے لیے سعودی عرب ایک اچھی جگہ ہے"۔ اس سے پہلے ٹرمپ نے پوتین کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا۔ تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے والی بات چیت میں دونوں سربراہان نے یوکرین کے حوالے سے امن مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق رائے کا اظہار کیا۔ ٹرمپ نے بدھ کے روز توقع ظاہر کی کہ یوکرین میں جلد فائر بندی ہو جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ روس کی جنگ کا مقابلہ کرنے والے ملک کو "کسی مرحلے پر" نئے انتخابات کی ضرورت ہو گی۔ امریکی صدر نے بدھ کے روز واضح کیا کہ یوکرین کو نیٹو اتحاد کی رکنیت دینا ، یہ میرا کام نہیں ہے۔ ٹرمپ کے مطابق انھوں نے یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی کے ساتھ بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی جو خود بھی "امن" چاہتے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمTruth Social پر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ روس اور امریکا ، یوکرین کے حوالے سے مذاکرات کا فوری آغاز کریں گے۔ امریکی صدر کے مطابق ان کی روسی ہم منصب کے ساتھ "طویل اور نہایت مفید" بات چیت ہوئی ہے۔ گذشتہ ماہ 20 جنوری کو صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد روسی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر پہلے رابطے کے حوالے سے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ہمارے بیچ اپنے ملکوں میں طاقت کے نقاط پر تبادلہ خیال ہوا ... اور ساتھ کام کرنے کی صورت میں حاصل ہونے والے عظیم فائدے پر بات چیت ہوئی"۔ ادھر روسی ایوان صدارت کے ترجمان دمتری بیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ "صدر پوتین نے اس تنازع کی گہری جڑوں کو درست کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے ٹرمپ سے اس بات پر اتفاق کیا کہ امن مذاکرات کے ذریعے طویل مدتی حل تلاش کیا جا سکتا ہے"۔ ٹرمپ کے مطابق دونوں صدور نے ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ پوتین سے ٹیلی فون پر رابطہ ختم ہوتے ہی ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی کو کال کر کے پوتین کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں آگاہ کیا۔ بعد ازاں ٹرمپ نے Truth Social پر بتایا کہ روسی صدر پوتین کے طرح یوکرینی صدر زیلنسکی بھی امن کے خواہاں ہیں۔ زیلنسکی جمعے کے روز میونخ میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے۔ یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے ٹرمپ سے ٹیلیفون پر بات چیت کے بعد "ایکس" پلیٹ فارم پر بتایا کہ "ہم نے امن تک پہنچنے کے مواقع کے سلسلے میں طویل گفتگو کی ... صدر ٹرمپ نے پوتین کے ساتھ اپنی بات چیت کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا"۔ ادھر امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگزے نے بدھ کے روز برسلز میں بتایا کہ "یوکرین کی سرحدوں کو 2014 سے پہلے والی حالت پر واپس لانے کی کوشش، جس میں جزیرہ نما قرم شامل ہے، یہ ایک غیر حقیقت پسندانہ مقصد ہے جس سے جنگ کا عرصہ طویل تر ہو جائے گا۔ دوسری جانب یورپی ممالک کو اندیشہ ہے کہ یوکرین کو ایک برا معاہدہ طے کرنے پر مجبور کر دیا جائے گا جس سے روس کو فتح کا دعویٰ کرنے کا موقع مل جائے گا۔ اس سلسلے میں ہسپانیہ ، جرمنی اور فرانس کے وزرائے خارجہ نے بدھ کے روز پیرس میں باور کرایا کہ یوکرین کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ یورپیوں کی شرکت کے بغیر نہیں لیا جا سکتا۔ فروری 2022 میں روسی حملے کے سبب چھڑنے والی جنگ کے نتیجے میں اب تک لاکھوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
Source: social media
ٹرمپ انتظامیہ کی رضاکارانہ امریکا چھوڑنیوالوں کیلئے ’سیلف ڈیپورٹیشن‘ ایپ لانچ
یوکرین کا ماسکو پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، ایک شخص ہلاک، درجنوں عمارتیں متاثر
دبلا ہونے کیلئے کھانا چھوڑ کر 6 ماہ تک پانی پر گزارا کرنیوالی لڑکی چل بسی
ایلون مسک نے امریکی سینیٹر مارک کیلی کو ’غدار‘ قرار دے دیا
بین الاقوامی عدالت کے وارنٹ پر فلپائن کے سابق صدر کی گرفتاری
سعودی ولی عہد کی کوششیں ہمیں حقیقی امن کے قریب تر لا رہی ہیں : زیلنسکی
پاکستان: افطار کے وقت جھگڑا، چار افراد جاں بحق اور 2 زخمی
سبکدوش کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو پارلیمنٹ سے اپنی کُرسی خریدنے کے بعد اُٹھا کر لے گئے
کینیڈا کے صوبے اونٹاریو نے امریکہ کو بجلی سپلائی کاٹنے کی دھمکی دی
یونیورسٹی میں اسرائیل کے خلاف احتجاج، امریکی عدالت نے فلسطینی طالب علم کی ڈی پورٹیشن روک دی
یو ایس ایڈ کے 83 فیصد پروگراموں کو بند کردیا گیاہے: امریکی وزیر خارجہ
نماز کی امامت کے دوران بلی امام مسجد کے کندھے پر چڑھ گئی
یوکرینی صدر نے تلخ کلامی پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، امریکی صدر کے مندوب کا دعویٰ
یوکرین جنگ بندی اجلاس سے پُرامید ہوں، مارکو روبیو