National

پاکستان کے لیے جاسوسی : انجینئر رویندر ورما 5 جون تک اے ٹی ایس کی تحویل میں

پاکستان کے لیے جاسوسی : انجینئر رویندر ورما 5 جون تک اے ٹی ایس کی تحویل میں

ممبئی ، 2 جون :) تھانے میں مقیم انجینئر رویندر ورما، جسے مہاراشٹر پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے ہندستانی بحری جہازوں اور آبدوزوں سے متعلق حساس معلومات پاکستانی انٹیلی جنس ایجنٹ کو فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، کو پیر کے روز 5 جون تک پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔ تھانے ضلع کے کلوا علاقے کا رہنے والا 27 سالہ ورما ایک دفاعی ٹیکنالوجی کمپنی میں جونیئر انجینئر کے طور پر کام کر رہا تھا، جس کی ملازمت نے اسے ممبئی اور اس کے اطراف کے حساس علاقوں، خصوصاً نیول ڈاکیارڈ تک رسائی فراہم کی تھی۔ اے ٹی ایس حکام کے مطابق، تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ رویندر ورما نومبر 2024 سے مارچ 2025 کے درمیان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستانی انٹیلی جنس آپریٹو (PIO) کے ساتھ رابطے میں تھا۔ اس نے واٹس ایپ کے ذریعے ممنوعہ علاقوں سے متعلق حساس معلومات فراہم کیں۔ ورما کو فیس بک کے ذریعے پاکستانی ایجنسیوں نے ہنی ٹریپ میں پھنسایا تھا، جس کے بعد ہفتے بھر کی تحقیقات کے دوران اے ٹی ایس نے اس سے پوچھ گچھ کی۔ تحقیقات میں یہ الزام سامنے آیا کہ تھانے میں مقیم انجینئر نے جنگی جہازوں اور آبدوزوں سے متعلق حساس معلومات نہ صرف خاکوں بلکہ آڈیو نوٹس کے ذریعے بھی پاکستانی انٹیلی جنس ایجنٹ کو فراہم کیں۔ اس نے اس معلومات کے بدلے میں ہندوستان اور بیرون ملک سے مختلف بینک کھاتوں کے ذریعے کئی بار رقم وصول کی۔ ابتدائی ریمانڈ کی میعاد ختم ہونے کے بعد، ورما کو پیر کے روز تھانے کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے اس کے ریمانڈ میں 5 جون تک توسیع کر دی۔ ورما کے خلاف آفیشل سیکریٹس ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جو جاسوسی سے متعلق ہے، جب کہ بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 61 (2) (مجرمانہ سازش) کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments