Activities

نتیش کو وقف بل کی حمایت کرنے سے آر جے ڈی کو کتنا فائدہ پہنچے گا؟

نتیش کو وقف بل کی حمایت کرنے سے آر جے ڈی کو کتنا فائدہ پہنچے گا؟

کولکاتا کے دورے پر آئے راشٹریہ جنتا دل ( آر جے ڈی ) کے ریاستی نائب صدر و اسٹیٹ مائینوریٹی کمیشن حکومت بہار کے سابق ممبر مظفر حسین راہی نے کہا کہ بہار کی آج جو حالت ہے ایسی حالت میں آر جے ڈی کی سیدھی لڑائی بھاجپا سے ہے۔ بنگال کے دو روزہ دورے پر آئے مسٹر راہی نے کہا کہ بی جے پی کی موجودہ حکومت کے راجہ نریندر مودی اور انکے سینا پتی امیت شاہ نے جو وقف ترمیمی بل لایا ہے اس کی آر جے ڈی مکمل مخالفت کر تی ہے اور اسے پوری طرح سے خارج کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بل کی پرزور مخالفت کرتے ہیں ۔ یہ بل ہندوستان کی آئن جس کو بابا صاحب نے تیار کیا ہے،ہندوستان کے دستور اور آرٹیکل پچیس میں جو مذہبی آزادی دی گئی ہے اسے موجودہ حکومت چھیننا چاہتی ہے۔ہندوستان کے ہر شہری کو اپنے مذہبی ادارے میں جانے کی اجازت دی ہے ۔ ہندوستان کے دستور میںدیئے گئے اختیارات پر یہ شدید حملہ ہے۔ راشٹریہ جنتا دل کے رہنما اور بہار کے لیڈر آف دی اپوزیشن مسٹر تجسوی یادو کی قیادت میں بہار کا مسلمان اکٹھا ہوکر بل کی مخالفت کرتا ہے۔ اس بل کے خلاف پٹنہ میں ہزاروں مسلمان اکٹھا ہوئے تھے جس میں تجسوی یادو شامل ہوئے تھے۔اس سیاہ بل کو جب تک واپس نہیں لے لیا جاتا اس وقت تک تجسوی یادو کی قیادت میں ہماری تحریک جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ دہلی کی یہ نفرتی سرکار ہندوستانی مسلمانوں کا وجود کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ان کی آزادی کو چھین لینا چاہتی ہے۔مسلمانوں کے پرخوں نے اپنی جائیداد اللہ کی راہ میں وقف کی تھی تاکہ غریب اور یتیم مسلمان اس سے فائدہ حاصل کریں، وہ مفت میں تعلیم حاصل کریں، ان کے فلاحی کاموں کو اس سے پورا کیا جاسکے۔بی جے پی کی یہ سرکار ہماری زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ امیت شاہ کہتے ہیں کہ ہم نے مسلم مہیلاﺅں کی بھلا کےلئے بل لایا ہے۔ جبکہ بی جے پی میں ایک بھی مسلم مہیلا کی نمائندگی نہیں ہے وہ مسلم مفا دکی با ت کر رہے ہیں۔یہ سراسر جھوٹ کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ جس کی وہ بھلا کرنا چاہتے ہیں انہیں اعتماد میں لئے بغیر کس طرح سے وہ بھلا کریں گے۔آر جے ڈی ایک ایسے ہندوستان کا تصور کرتا ہے ۔ اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے مندروں میں سنکھ باجے اور مسجدوں میں ہو اذان، یہ ہندوستان کی وراثت ہے اور آر جے ڈی اس وراثت کو قائم رکھنا چاہتی ہے۔ہم لوگ کسی بھی حالت میں ملک سے گنگا جمنی تہذیب کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔دستور کے خلاف کام کرنے والوں کے خلاف ہماری تحریک جا ری رہے گی۔اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح دیگر ریاستوںمیں بدھان پریشد قائم ہے اسی طرح بنگال سرکار بھی یہاں بدھان پریشد قائم کرے تاکہ پسماندہ لوگوں کو بھی نمائندگی مل سکے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments