فلسطینی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز اسرائیلی تنظیموں کی جانب سے مشرقی القدس میں مسجد اقصی پر بمباری کے منصوبے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ فلسطینی نیوز اینڈ انفارمیشن ایجنسی ’’ وفا‘‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں وزارت نے ان تنظیموں سے وابستہ پلیٹ فارمز پر پھیلائی جانے والی تنبیہ کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ اس انتباہ میں مسجد اقصیٰ کو اڑا دینے اور تباہ کرنے اور اس کی جگہ مبینہ ہیکل کی تعمیر کی بات کی گئی تھی۔ وزارت خارجہ نے ان کالوں کو مقبوضہ بیت المقدس میں عیسائی اور اسلامی مقدس مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے ایک منظم اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے اسرائیل کے حکمران غزہ کی پٹی میں کیے جانے والے جنگی جرائم پر کمزور بین الاقوامی رد عمل کے تناظر میں اب خود کو اپنے توسیع پسندانہ اور نسل پرستانہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے قابل محسوس کر رہے ہیں۔ وزارت نے بین الاقوامی برادری اور اس کے متعلقہ اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اشتعال انگیزی سے انتہائی سنجیدگی کے ساتھ نمٹا جائے ۔ اسرائیلی حکومت کی طرف سے ہمارے لوگوں کو تنہا کرنے کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت مطلوبہ اقدامات کیے جائیں۔ عالمی برادری امن کے لیے اسرائیل کو بین الاقوامی اور علاقائی خواہشات پر عمل کرنے اور بین الاقوامی قانونی قراردادوں کی تعمیل کرنے پر مجبور کریں۔ واضح رہے اسرائیلی آباد کاروں نے گذشتہ ہفتے یہودیوں کے مذہبی تہوار کی چھٹی کے دوران اسرائیلی فورسز کی حفاظت میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا تھا۔ غزہ میں جنگ کے متوازی طور پر اسرائیلی فوج اور آباد کاروں نے مشرقی القدس اور مغربی کنارے میں اپنی وحشیانہ کارروائیاں بڑھا دی ہیں۔ سات اکتوبر 2023 سے غزہ میں قتل عام جاری ہے اور اسی دوران صہیونی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں 952 فلسطینیوں کو شہید اور سات ہزار سے زیادہ کو زخمی کردیا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق 16 ہزار فلسطینیوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی پر نسل کشی پر مبنی کارروائیاں کرکے 167000 فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کردیا ہے۔
Source: social Media
انڈین جہازوں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند، پانی روکا تو اقدامِ جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان
تھائی لینڈ: پولیس کا طیارہ گر گیا، 6 افراد ہلاک
اسرائیلی فوج کے غزہ پر وحشیانہ حملے، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 55 فلسطینی شہید
شامی صدر احمد الشرع اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر آمادہ، امریکی رکن کانگریس
پاکستانی شہریوں کی واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا سے واپسی
معاہدے طے پانے کی صورت میں ایران ٹرمپ کو ایک ٹریلین ڈالر سرمایہ کاری کی پیش کش کرتا