پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام واقعے کے بعد انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت قومی سلامتی کی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کے تمام الزامات کو بھی مسترد کیا جاتا ہے۔ اعلامیے کے مطابق پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد اور اس کے 24 کروڑ لوگوں کی لائف لائن ہے اور پاکستان اس کی ہر قیمت پر تحفظ کرے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی ملکیت کے پانی کے بہاؤ کو روکا گیا تو اس کو جنگ کا اقدام سمجھا جائے گا۔ انڈین کے اس اقدام کا قومی طاقت کے ساتھ بھرپور جواب دیا جائے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں انڈین ایئرلائنز کی پروازوں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور واہگہ اٹاری بارڈر بند کرنے سمیت کئی دیگر سخت فیصلوں کے اعلان کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی موجودگی میں پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
Source: social media
انڈین جہازوں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند، پانی روکا تو اقدامِ جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان
تھائی لینڈ: پولیس کا طیارہ گر گیا، 6 افراد ہلاک
اسرائیلی فوج کے غزہ پر وحشیانہ حملے، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 55 فلسطینی شہید
شامی صدر احمد الشرع اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر آمادہ، امریکی رکن کانگریس
پاکستانی شہریوں کی واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا سے واپسی
معاہدے طے پانے کی صورت میں ایران ٹرمپ کو ایک ٹریلین ڈالر سرمایہ کاری کی پیش کش کرتا