اسپین نے اسرائیلی کمپنی سے گولہ بارود خریدنے کے لیے 7.5 ملین ڈالر کا متنازعہ معاہدہ روک دیا۔ اسپین کی حکومت نے اسرائیل سے گولہ بارود خریدنے کے لیے 7.5 ملین ڈالر کے ایک متنازعہ معاہدہ ملتوی کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ حکومت کرنے والے اقلیتی اتحاد میں بائیں بازو کے اتحادیوں کی جانب سے تنقید کے بعد کیا گیا ہے۔ ملک کے سوشلسٹ وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے بائیں بازو کی جماعتوں کے ایک گروپ سمر کی جانب سے حکومتی اتحاد سے باہر نکلنے کی دھمکی کے بعد اس معاہدے کو منسوخ کرنے کے لیے مداخلت کی۔ الجزیرہ کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات کے تمام راستے ختم کرنے کے بعد، وزیر اعظم، نائب وزیر اعظم اور اس میں شامل وزارتوں نے اسرائیلی کمپنی کے ساتھ یہ معاہدہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپین غزہ پر اسرائیل کی جنگ پر تنقید کرتا رہا ہے اور اکتوبر 2023 میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ فروری 2024 میں، اس نے کہا کہ وہ اسرائیل سے ہتھیار نہیں خریدے گا۔ تاہم، اسی مہینے میں، ہسپانوی وزارت داخلہ نے 15 ملین گولہ بارود کی خریداری کے لیے سلوشنز کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
Source: social media
انڈین جہازوں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند، پانی روکا تو اقدامِ جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان
تھائی لینڈ: پولیس کا طیارہ گر گیا، 6 افراد ہلاک
اسرائیلی فوج کے غزہ پر وحشیانہ حملے، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 55 فلسطینی شہید
شامی صدر احمد الشرع اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر آمادہ، امریکی رکن کانگریس
پاکستانی شہریوں کی واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا سے واپسی
معاہدے طے پانے کی صورت میں ایران ٹرمپ کو ایک ٹریلین ڈالر سرمایہ کاری کی پیش کش کرتا