ایران اور امریکہ کے درمیان بات چیت کے متوقع تیسرے دور کی تیاریوں کے بیچ ، جمعے کے روز چینی خبر رساں ادارے "شینخوا" نے اطلاع دی ہے کہ چین، روس اور ایران کے نمائندوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کا مقصد ایرانی جوہری پروگرام پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ یہ ملاقات جمعرات کو ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے بیجنگ کے دورے کے بعد ہوئی۔ شینخوا کے مطابق، ملاقات میں ایران کے جوہری مسئلے کے سیاسی اور سفارتی حل میں ایجنسی کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر چین نے ایران کے امریکہ سمیت تمام فریقوں سے مذاکرات کی حمایت کی۔ دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے "العربیہ نیوز" کے سوال کے جواب میں کہا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات تعمیری ہیں لیکن راستہ اب بھی طویل ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ایٹمی توانائی ایجنسی کا ایک وفد اسی ہفتے ایران بھیجا جائے گا۔ واشنگٹن اور تہران کے بیچ آئندہ بات چیت میں امریکی وفد کی سربراہی وزارتِ خارجہ کے پالیسی پلاننگ ڈائریکٹر مائیکل انٹون کریں گے، جب کہ وائٹ ہاؤس کے خصوصی ایلچی اسٹیف ویٹکوف بھی عمان میں ہفتہ کو ہونے والی بات چیت میں شریک ہوں گے۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے مذاکرات کے لیے ایران کو دو ماہ کی مہلت دی ہے، اور اگر یہ کوشش ناکام ہوئی تو امریکی فوجی کارروائی یا اسرائیلی حملے کی حمایت کا امکان بھی موجود ہے۔
Source: social media
انڈین جہازوں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند، پانی روکا تو اقدامِ جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان
تھائی لینڈ: پولیس کا طیارہ گر گیا، 6 افراد ہلاک
اسرائیلی فوج کے غزہ پر وحشیانہ حملے، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 55 فلسطینی شہید
شامی صدر احمد الشرع اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر آمادہ، امریکی رکن کانگریس
پاکستانی شہریوں کی واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا سے واپسی
معاہدے طے پانے کی صورت میں ایران ٹرمپ کو ایک ٹریلین ڈالر سرمایہ کاری کی پیش کش کرتا