National

منموہن سنگھ کی آخری رسومات آج سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی، 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی

منموہن سنگھ کی آخری رسومات آج سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی، 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی

نئی دہلی: ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ جمعہ کو ہونے والے تمام سرکاری پروگرام منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے انتقال پر سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی آخری رسومات کل بروز ہفتہ صبح 10-11 بجے دہلی میں شکتی اسٹال کے قریب ادا کی جائیں گی۔ ان کی بیٹی آج دیر رات امریکہ سے دہلی پہنچیں گی۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی جسد خاکی موتی لال نہرو مارگ، دہلی پر واقع ان کی رہائش گاہ پر رکھی گئی ہے۔ ان کی جسد خاکی کو کل رات ایمس سے یہاں لایا گیا تھا۔ اب ان کا جسد خاکی آج آخری دیدار کے لیے رکھا جائے گا جہاں خصوصی افراد کے ساتھ عام لوگ بھی انہیں خراج عقیدت پیش کر سکیں گے۔ بھارت میں سابق وزیراعظم کی آخری رسومات کے دوران خصوصی ریاستی پروٹوکول کی پیروی کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد ملک کے لیے ان کی شراکت اور ان کے مقام کے وقار کا احترام کرنا ہے۔ آخری رسومات سے قبل سابق وزیر اعظم کی جسد خاکی کو ہندوستان کے قومی پرچم یعنی ترنگے میں لپیٹا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آخری رسومات کے دوران انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی جاتی ہے۔ اس سلامی کو اعلیٰ ترین ریاستی اعزاز کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ سابق وزیراعظم کے آخری دورے کے موقع پر سیکیورٹی اور پروٹوکول کی سختی سے پیروی کی جاتی ہے۔ ان کے آخری سفر میں عام لوگوں سے لے کر معززین اور سیاستدانوں تک شریک ہونگے۔ اس کے علاوہ فوجی بینڈ اور مسلح افواج کے جوان بھی آخری سفر میں شامل ہو کر روایتی مارچ کرتے ہیں۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی سے منموہن سنگھ کی سمادھی کے لیے جگہ کا مطالبہ کیا ہے۔ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے فون پر بات کرکے اور خط لکھ کر اپیل کی ہے کہ منموہن سنگھ کی آخری رسومات اور ایک یادگار قائم کرنا ہی انہیں حقیقی خراج عقیدت ہوگا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments