نئی دہلی، 28 دسمبر :سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات کے لیے ایک الگ جگہ مختص نہ کرنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے درمیان سیاسی تنازعہ بڑھ گیا ہے کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستان کے پہلے سکھ وزیر اعظم کی جان بوجھ کر توہین کی جا رہی ہے۔ نیز بی جے پی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے اعزاز میں ایک یادگار تعمیر کی جائے گی اور اس کے لیے زمین کے حصول، ٹرسٹ کی تشکیل اور زمین کی منتقلی جیسے عمل کو مکمل کرنے میں وقت لگے گا۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کل دیر رات 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ آج صبح کانگریس صدر نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھ کر تجویز پیش کی تھی کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات ایسی جگہ ادا کی جائیں جہاں ان کی وراثت کا احترام کرنے کے لئے ایک یادگار تعمیر کی جا سکے۔ مسٹر رمیش نے کہا، "ہمارے ملک کے لوگ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ حکومت ہند کو ان کے عالمی قد، شاندار کارناموں کے ریکارڈ اور دہائیوں تک قوم کے لیے قابل ذکر خدمات کے مطابق ان کی آخری رسومات اور یادگار کے لیے کوئی جگہ تلاش کیوں نہیں ملی۔ یہ ہندوستان کے پہلے سکھ وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی جان بوجھ کر توہین کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اس پر بی جے پی کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر۔ سدھانشو ترویدی نے آج صبح کہا کہ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت ملک کی اقتصادی ترقی کی ایک اہم بنیاد رہے لیڈر کو مناسب احترام دینے کے لیے پوری طرح پابند ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کل کابینہ کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یاد میں ایک یادگار اور سمادھی تعمیر کی جائے گی اور اس سے کانگریس پارٹی کو آگاہ کر دیا گیا۔ ڈاکٹر ترویدی نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کو بتایا ہے کہ حکومت نے ایک یادگار بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور زمین کے حصول، ٹرسٹ کی تشکیل اور زمین کی منتقلی جیسے عمل کو مکمل کرنے کے بعد جو بھی وقت لگے گا، ایک مناسب طریقے سے اور جتنی جلدی ممکن ہو سکے، کام کیا جائے گا۔ بی جے پی کے ترجمان نے کہا، ’’کانگریس پارٹی جس نے اپنی زندگی میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی کبھی عزت نہیں کی وہ ان کی موت کے بعد بھی سیاست کرتی نظر آرہی ہے۔‘‘ وزارت داخلہ نے جمعہ کی رات دیر گئے مطلع کیا تھا کہ حکومت کو کانگریس پارٹی کے صدر سے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یادگار کے لیے جگہ مختص کرنے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔ مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے فوراً بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ کے اہل خانہ کو بتایا کہ حکومت یادگار کے لیے جگہ مختص کرے گی۔ اس دوران، آخری رسومات اور دیگر رسمی کارروائیاں ہو سکتی ہیں کیونکہ میموریل کے لیے ایک ٹرسٹ تشکیل دینا ہو گا اور اس کے لیے جگہ مختص کرنے ہوگی۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ کا جمعرات کی رات یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال ہوگیا تھا۔ آخری رسومات سے قبل ڈاکٹر سنگھ کا جسد خاکی کانگریس ہیڈکوارٹر میں آخری دیدارکے لیے رکھا جائے گا۔ اس کے بعد جسد خاکی کو آخری رسومات کے لیے لے جایا جائے گا۔
Source: uni urdu news service
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر راجستھان میں سات روزہ سرکاری سوگ اعلان
منموہن سنگھ کی آخری رسومات آج سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی، 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی
پنجاب حکومت نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر ریاستی سوگ کا اعلان کیا
منموہن سنگھ کے خلاف تحریک چلانے والے انا ہزارے بولے – وہ ہمیشہ ملک کے بارے میں پہلے سوچتےتھے
منموہن سنگھ کے اعزاز میں میگھالیہ میں سات دن کا سرکاری سوگ
کھڑگے نے منموہن کے سمادھی استھل کے لیے مودی کو خط لکھا
منموہن سنگھ کی آخری رسومات آج سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی، 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی
منموہن سنگھ کے خلاف تحریک چلانے والے انا ہزارے بولے – وہ ہمیشہ ملک کے بارے میں پہلے سوچتےتھے
سچن تندولکر بھی منموہن سنگھ کی موت پر ہوئے غمگین، محمد شامی نے بتایا دور اندیش و عظیم لیڈر
منموہن کی آخری رسومات کی جگہ کے حوالے سے سیاسی تنازعہ بڑھا
منموہن کے آخری دیدار کے لئے کانگریس ہیڈکوارٹر پر عوامی سیلاب
کشمیر میں برف باری سے معمولات زندگی در ہم وبرہم
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی آخری رسومات ادا، سرکاری اعزاز کے ساتھ دی گئی آخری وداعی
حکومت اسرائیل، فلسطین تنازع میں دو قومی اصول کے موقف پر قائم ہے: وزیر خارجہ جے شنکر