International

ملک بدری کے حکم پر امریکہ نہ چھوڑنے والوں کو یومیہ 998 ڈالر جرمانہ ہوگا

ملک بدری کے حکم پر امریکہ نہ چھوڑنے والوں کو یومیہ 998 ڈالر جرمانہ ہوگا

خبر رساں ادارے ’رائٹیرز ‘ نے بتایا ہے کہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ملک بدری کا نوٹس ملنے کےبعد بھی تارکین وطن کی طرف سے امریکہ نہ چھوڑںے پر انہیں جرمانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ملک بدری کے حکم سے مشروط تارکین وطن کو یومیہ998 ڈالرجرمانے کے ساتھ مشروط کیا جائے گا اگر وہ امریکہ نہیں چھوڑتے ہیں۔ اگر وہ یہ جرمانہ ادا نہیں کرتے ہیں تو ان کی جائیداد ضبط کر لی جائے گی۔ یہ جرمانے 1996ء کے اس قانون پر مبنی ہیں جو ٹرمپ کی پہلی صدارتی مدت کے دوران 2018 میں پہلی بار نافذ کیا گیا تھا۔ امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ پابندیوں کو پانچ سال تک کے لیے لاگو کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ جرمانہ ہو سکتا ہے۔ رائٹرز کی جانب سے دیکھی گئی سرکاری ای میلز سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ان تارکین وطن کی جائیداد ضبط کرنے پر بھی غور کر رہی ہے جو یہ جرمانے ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ رائیٹرز کے سوالات کے جواب میں ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمے کی ترجمان ٹریسیا میک لافلن نے ایک بیان میں کہا کہ غیر قانونی طور پر ریاستہائے متحدہ میں مقیم تارکین وطن کو خود کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے سی پی پی ہوم موبائل ایپ کا استعمال کرنا چاہیے "۔ انہوں نے مزید کہاکہ "اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر وہ ملک نہیں چھوڑتے تو انہیں یومیہ کے حساب سے998 ڈالرکا جرمانہ ہوگا"۔ ٹرمپ نے جنوری میں اقتدار سنبھالنے کے بعد امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ منصوبہ بند جرمانے کا ہدف تقریباً 14 لاکھ تارکین وطن ہیں جنہیں امیگریشن جج نے ملک بدر کرنے کا حکم دیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments