International

اسرائیل کی مذہبی تعطیلات ، ہزاروں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس آئے

اسرائیل کی مذہبی تعطیلات ، ہزاروں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس آئے

ہزاروں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کی مدد سے مسجد اقصیٰ پر چرھائی کر دی۔ اس دوران فلسطینی مسلمانوں کو مسجد میں داخل ہونے سے بھی روک دیا گیا۔ یہودی آبادکاروں کی یہ بہت بڑی تعداد اپنے مذہبی تہوار کی چھٹیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں گھسنے کی منصوبہ بندی کر کے آئی تھی۔ واضح رہے 12 اپریل سے 20 اپریل کے دوران یہودیوں کی سالانہ مذہبی تعطیلات ہوتی ہیں ۔ یہ 3 ہزار سال پرانے اس واقعے کی خوشی میں تہوار منایا جاتا ہے جب یہودیوں کو مصر سے نکلنے کا موقع ملا تھا۔ اس روز کو یہودی یوم فصح کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ یوم فصح کےموقع پر دنیا کے مختلف ملکوں سے یہودی آباد کاروں کی صورت لا کر بسائے گئے یہ یہودی مسلمانوں کو تنگ کرنے اور مسجد اقصیٰ پر چڑھائی کی کوئی نہ کوئی صورت پیدا کر لیتے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام یروشلم کے گورنریٹ کے مطابق اس موقع پر یہودی آباد کاروں نے یہودی رسومات بھی مسجد اقصیٰ میں ادا کیں اور باب الرحمہ تک آزادانہ گھومتے رہے۔ اسی جگہ 2019 میں یہودی آباد کاروں نے مسلمانوں کے ساتھ ایک تصادم کیا تھا۔ اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کو زدو کوب کیا تھا اور زبردستی طور پر مسجد سے نکالنے کی کوشش کی تھی۔ اسرائیل کی انتہا پسند مذہبی پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون ساز 'زوی سکوٹ 'نے بھی اس موقع پر مذہبی رسومات ادا کیں۔ ہزاروں یہودی مغربی دیوار کے ساتھ مزہبی رسومات ادا کرتے رہے۔ یہ مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار کی طرف ہے۔ خبر رساں ادارے ' وفا ' کے مطابق اس دوران اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مسجد اقصیٰ کو گھیرے میں لیے رکھا ، اسرائیلی فورسز یہودی آبادکاروں کی حفاظت اور مسلمانوں کے مسجد میں داخلے میں رکاوٹ پیدا کرنے پر مامور کی گئی تھیں کہ فلسطینی مسلمان مسجد اقصیٰ میں داخل نہ ہو سکیں۔ مسجد اقصیٰ اور اس سے ملحق علاقے ایک فوجی زون میں تبدیل کر دیے گئے تھے۔ اسرائیلی حکام نے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں محفوظ انداز میں پہنچنے کے لیے موقع دینے کےلیے راستے میں موجود ابراہیمی مسجد کو بھی بند کر دیا تھا۔ تاکہ کہیں بھی مسلمان نظر نہ آئیں اور اپنے گھروں تک محدود رہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments