امریکی ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی پر الزام لگایا ہے کہ وہ یہودی طلبہ کے شہری حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے اور جان بوجھ کر یہودی طلبہ کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے جو یہود دشمنی پر مبنی ہے۔ یہ 'فائنڈنگز' امریکہ کے محکمہ صحت اور انسنای خدمات کے محکمے نے جاری کی ہیں۔ ان 'فائنڈنگز' کو امریکہ کی ایک اور اعلیٰ تعلیم گاہ کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے ہی کولمبیا یونیورسٹی وفاقی فنڈز کے حوالے سے کٹوتیاں کیے جانے پر ہل کر رہ گئی تھی اور اس پر طلبہ کی تقاریر کے خلاف دباؤ کریک ڈاؤنز تک پہنچ گیا تھا۔ امریکی اندرونی سلامتی سے متعلق ڈیپارٹمنٹ نے کولمبیا یونیورسٹی کے بارے میں یہ بیان آنے سے کچھ ہی گھنٹے پہلے ہارورڈ یونیورسٹی کا غیر ملکی طلبہ کو داخلہ لینے کا اختیار واپس لیا تھا۔ یہ کسی بھی اعلیٰ یونیورسٹی کے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ کا فڈز روکنے کے علاوہ پہلا بڑا اقدام تھا۔ اب کولمبیا یونیورسٹی کو بھی ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے اس الزام کی زد پر رکھ لیا ہے اور امریکہ کے محکمہ صحت کے علاوہ انسانی خدمات کے محکمے نے کولمبیا یونیورسٹی پر الزام لگایا ہے کہ یہ یہودی طلبہ کے شہری حقوق کو متاثر کر رہی ہے۔ یاد رہے شہری حقوق کی خلاف ورزیوں پر فیڈرل گورنمنٹ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ فنڈنگ روک سکتی ہے۔ محکمہ صحت اور انسانی خدمات کے ادارے نے کہا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی نے سول رائٹس ایکٹ کے ٹائٹل 6 کی خلاف ورزی کی ہے۔ سول رائٹس ایکٹ کا یہ ٹائٹل وفاقی فنڈنگ وصول کرنے والوں کو رنگ ، نسل و قومیت کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرنے سے روکتا ہے۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ٹائٹل کی خلاف ورزی کے ذریعے یہودی شناخت و نسب رکھنے والوں کے خلاف امتیازی سلوک روا رکھا گیا ہے۔ کولمبیا یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ یونیورسٹی ان الزامات کے حل کے لیے امریکی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ ترجمان کی طرف سے کی گئی ایک 'ای میل' میں کہا گیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ الزامات دور کرنے کی کوشش جاری ہے۔ ترجمان نے کہا کولمبیا یونیورسٹی یہود دشمنی کے خلاف پوری طرح کمٹڈ ہے اور اس کے علاوہ ہراساں کرنے اور امتیاز برتنے کی جتنی بھی شکلیں ہیں ہمارا کیمپیس ان کے خلاف ہے۔ پچھلے موسم بہار میں کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپیس غزہ میں جاری جنگ کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کا مرکز بنے رہے۔ جس میں طلبہ و اساتذہ بڑی تعداد میں شریک ہوتے تھے۔ جن کا مطالبہ تھا کہ جنگ فوری طور پر بند کی جائے۔ اس موقع پر بعض اسرائیلی طلبہ نے شکایت کی کہ انہیں ہراساں کیا گیا ہے اور مظاہرین نے ان کو ڈرانے کی کوشش کی ہے۔ اگرچہ کولمبیا یونیورسٹی میں کئی ایسے یہودی طلبہ بھی شامل تھے جو غزہ میں جاری نسل کشی اور جنگ کے خلاف تھے اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی اقدامات کی مذمت کرتے تھے۔ انہوں نے ان یہود مخالف الزامات کے لگائے جانے کی تردید کی ہے۔
Source: uni urdu news service
فلسطین کو تسلیم کرنے سے ہی امن آئے گا: سعودی عرب
غزہ میں جو کچھ ہو رہا وہ نسل کشی کے مترادف ہوسکتا ہے: یورپی کونسل
انڈیا اور پاکستان کے ساتھ کام کر کے دیکھوں گا کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکتا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
افغانستان: پولیس نے موسیقی سننے پر 14 افراد حراست میں لے لیے
بنگلا دیش: شیخ حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ پر پابندی لگا دی گئی
امریکہ : حکومتی اداروں کی ڈاؤن سائزنگ کا ٹرمپ کا حکمنامہ عدالت نے روک دیا
مشتری اپنے موجودہ سائز سے دو گنا بڑا تھا:نئی تحقیق کا انکشاف
غزہ میں فلسطینی جنگ کے سب سے ’ظالمانہ مرحلے‘ سے گزر رہے ہیں: اقوام متحدہ
ٹرمپ نے جوہری توانائی کے پہلے ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کردیے
جرمنی میں چاقو حملے کا ایک اور خوفناک واقعہ, متعدد افراد زخمی
نہتے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر دنیا کی خاموشی حیران کن ہے، اقوام متحدہ
ہارورڈ کے خلاف اقدام کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی پر یہود دشمنی کا الزام
بیلجیئم : مسقبل کی ملکہ کا تعلیمی سلسلہ بھی ٹرمپ کے اقدام کے باعث منقطع ہونے کا خطرہ
کراچی میں کورونا سے 4ہلاکتیں، ماہرین نے خطرے کا عندیہ دیدیا