International

امریکہ : حکومتی اداروں کی ڈاؤن سائزنگ کا ٹرمپ کا حکمنامہ عدالت نے روک دیا

امریکہ : حکومتی اداروں کی ڈاؤن سائزنگ کا ٹرمپ کا حکمنامہ عدالت نے روک دیا

امریکہ کی ایک عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کے حکومتی اداروں کی ڈاؤن سائزنگ کرنے کے احکامات کو روک دیا ہے۔ یہ عدالتی فیصلہ کیلیفورنیا کے ایک جج نے دیا ۔ امریکی جج سوسان السٹن نے سان فرانسسکو سے فیصلہ جاری کرتے ہوئے ایک ہنگامی حکم دیا ہے۔ فیصلہ لیبر یونینز کی طرف سے دائر کی گئی درخواستوں پر کیا گیا جو پچھلے ہفتے دائر کی گئی تھیں۔ ان درخواستوں کے علاوہ کئی دوسری درخواستوں کو بھی سنا گیا۔درخواستوں میں صدر ٹرمپ کی ان کوششون کو چلینج کیا گیا تھا جو وہ وفاقی حکومت کا سائز کم کرنے کے لیے یہ کہہ رہے ہیں وفاقی حکومت بہت پھول گئی ہے اور اس کے اخراجات کا حجم بڑھ گیا ہے۔ امریکی عدالت کا یہ عارضی روک تھام کا یہ حکم متعدد وفاقی ایجنسیوں کو فروری میں دستخط کیے گئے صدر کے افرادی قوت کے ایگزیکٹو آرڈر پر عمل کرنے سےرکنے کا کہتا ہے۔ صدارتی حکمنامے کو چیلنج کرنے والے درخواست گذاروں کا موقف تھا کسی بھی ایجنسی کی کارروائی کی مؤثر تاریخ کو ملتوی کر دیا جائے اور محکمے ایگزیکٹو آرڈر کو نافذ کرنے یا نافذ کرنے سے روکا جائے اور صدارتی حکمنامے پر مزید کارروائی نہ کیا جائے۔ ان درخواستوں کوان محکموں تک محدود کیا گیا ہے۔ ان میں یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز، جس نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ وہ 10,000 کارکنوں کو فارغ کر دے گا اور ڈویژنوں کو سنٹرلائز کرے گا جج السٹن نے نے جمعہ کے روز ہونے والی سماعت میں کہا کہ صدر کو کانگریس کی طرف سے بنائے گئے ایگزیکٹو برانچ کے محکموں اور ایجنسیوں میں تبدیلیاں لانے کا اختیار ہے۔ مگر یہ اختیار قانونی طریقے سے استعمال کیا جائے۔اس سلسلے میں صدر کو کانگریس کے تعاون سے ایسا کرنا چاہیے۔ کیونکہ آئینی تشکیل اسی طرح کی گئی ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ یہ بات دہرا چکے ہیں کہ انہین ووٹرز نے مینڈیٹ دے رکھا ہے۔ کہ وفاقی حکومت کو نئے سرے سے بناؤں ۔ اس مقصد کے لیے انہوں ایلن مسک کو ذمہ دار بنارکھا ہے۔ اب تک حکومت ہزاروں افراد کو ملازمتوں سے نکال چکی ہے۔ جبکہ ہزاروں استعفے دینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments