International

قیدیوں کی چیخوں کی آوازیں ... فون کالوں سے اسرائیلیوں میں خوف و ہراس

قیدیوں کی چیخوں کی آوازیں ... فون کالوں سے اسرائیلیوں میں خوف و ہراس

اسرائیل میں شہریوں میں اس وقت خوف و ہراس کی کیفیت پھیل گئی جب متعدد افراد نے تصدیق کی کہ انھیں نامعلوم نمبروں سے فون کالیں موصول ہوئیں، جن میں مبینہ طور پر غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کی چیخیں سنائی دیں۔ اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت" اخبار کے مطابق کئی اسرائیلیوں نے گزشتہ رات اطلاع دی کہ انھیں اسرائیلی نمبروں سے ایسی کالیں موصول ہوئیں جن میں قیدیوں کی آوازیں، سائرن اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ ایک کال میں وہ وڈیو کلپ شامل تھا جو حماس نے 10 مئی کو جاری کیا تھا، جس میں یوسف حاییم اوحانا چیخ رہا ہے اور اس کے ساتھ اسیر الکاناہ بوحبوط بھی نظر آ رہا ہے۔ بوحبوط نے خودکشی کی کوشش کی تھی اور اس کی حالت خراب دکھائی دے رہی تھی۔ ان کالوں میں عبرانی زبان میں چیخنے والے افراد کی آوازیں بھی سنائی دیں جن میں وہ کہہ رہے تھے: "اے اسرائیلی عوام ! کچھ مغوی ابھی تک زندہ ہیں، تم انتظار کیوں کر رہے ہو؟" اخبار "اسرائیل ہیوم" کے مطابق ان کالوں کے بارے میں پولیس کو متعدد شہریوں نے شکایات درج کرائیں۔ ادھر اسرائیلی قومی سائبر سیکیورٹی اتھارٹی نے ان کالوں کو محض "خوف پھیلانے کی کوشش" قرار دیا ہے۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ یہ کالیں عوام میں دہشت پھیلانے کے لیے کی جا رہی ہیں، اور اگر کسی کو ایسی کال موصول ہو تو فوراً رابطہ منقطع کرے اور نمبر کو بلاک کر دے۔ ادارے نے واضح کیا کہ اس معاملے کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ یہ کالیں ایک ایسے وقت سامنے آئیں جب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے دوحہ سے مذاکراتی وفد کو واپس بلا لیا ہے اور غزہ میں جنگ کی شدت میں مزید اضافہ کر دیا ہے، خواہ وہ فضائی حملے ہوں یا زمینی کارروائیاں۔ اس دوران ہزاروں اسرائیلیوں، جن میں قیدیوں کے اہل خانہ بھی شامل ہیں، نے نیتن یاہو حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشیدگی کا خاتمہ کرے اور تمام مغویوں کی واپسی کو یقینی بنائے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیتن یاہو نے گزشتہ بدھ کو مغربی بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا تھا کہ غزہ میں اب بھی 20 اسرائیلی قیدی زندہ ہیں، جب کہ 38 دیگر کے بارے میں خیال ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔ اس سے قبل زندہ بچ جانے والوں کے بارے میں اسرائیلی فوج کا اندازہ اس سے زیادہ تعداد میں تھا۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments