International

"بھوکے ہیں، ہفتے میں ایک بار کھانا کھاتے ہیں".... غزہ سے 9 بچوں کی ماں کی روداد

"بھوکے ہیں، ہفتے میں ایک بار کھانا کھاتے ہیں".... غزہ سے 9 بچوں کی ماں کی روداد

غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو شدید انسانی بحران کا سامنا ہے اور وہ خوراک اور پانی کی شدید قلت سے دوچار ہیں۔ ہے۔ میرفت حجازی، نو بچوں کی ماں ہیں جو ملبے کے درمیان نصب خیمے میں ایک کٹھن ہفتے کی روداد سناتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ جمعرات کو ان کے بچوں نے کچھ نہ کھایا، صرف 11 ماہ کی بچی لَمٰی، جو وزن کی کمی کا شکار ہے، وہ تھوڑا کھا سکی۔ میرفت کہتی ہیں "میں خود پر شرمندہ ہوتی ہوں کہ بچوں کو کھانا نہیں دے سکتی... جب لمی روتی ہے اور بھوک سے پیٹ پکڑتی ہے، میں بھی رات کو روتی ہوں"۔ انھوں نے بتایا کہ بہتر سے بہتر دنوں میں بھی صرف ایک بار کھانے کو کچھ میسر آتا ہے، اور وہ بھی ایک معمولی سی مشترکہ پلیٹ میں۔ میرفت کی بیٹی زُہاء چھ برس کی ہے اور بھوک و بم باری کی وجہ سے رات کو ڈر کے مارے جاگ جاتی ہے۔ کئی دن صرف پانی پی کر گزارنا پڑا۔ اتوار کو خیراتی کچن سے آدھا کلو پکی ہوئی دال ملی، پیر کو کچھ سبزیاں تقسیم ہوئیں مگر ان کا خاندان محروم رہ گیا۔ میرفت کی 14 سالہ بیٹی منیٰ بمشکل کچھ پکے ہوئے آلو لائی۔ منگل کو تھوڑا سا پاستا (میکرونی) ملی، اور بدھ کو کچھ چاول اور دال ... وہ بھی جب منیٰ نے ضد کر کے تقسیم کار عملے سے مزید دو چھوٹے برتن لیے۔ انھوں نے کہا کہ نئی امداد کی باتیں تو ہو رہی ہیں مگر ان تک ابھی کچھ نہیں پہنچا، جب کہ بچی کا وزن پانچ کلو ہے، جو ایک سالہ بچی کے اوسط وزن کا آدھا ہے۔ شدید بھوک کی وجہ سے ان میں توانائی باقی نہیں رہی۔ جب روئٹرز نے ان کے خیمے کا دورہ کیا تو بچے خاموشی سے زمین پر لیٹے تھے۔ پانی نہ ہونے کی صورت میں مصطفیٰ (15) اور علی (13) دور جا کر بھاری ڈبے بھر کر لاتے ہیں، جو ان کے لیے بھوک میں اور بھی مشکل کام ہے۔ جنگ سے پہلے محمد حجازی مستری تھے، اچھی آمدنی تھی، اور کھانے پینے کی فراوانی تھی۔ بیوی میرفت کہتی ہیں "لوگ ہمارے کھانوں پر رشک کرتے تھے"۔ بیٹی مَلَک (16) کو برگر، چاکلیٹ اور کوکا کولا یاد آتے ہیں۔ میرفت کہتی ہیں "ہم عام شہری ہیں، جنگ و امن پر ہمارا کوئی اختیار نہیں، بس چاہتے ہیں کہ جنگ ختم ہو، اپنے گھروں کو لوٹیں، پیٹ بھر کے سوئیں اور خوف کے بغیر زندگی گزاریں"۔ میرفت کا خاندان غزہ کے علاقے صَبرَہ سے تعلق رکھتا ہے، جہاں جنگ کے آغاز میں شدید بم باری ہوئی۔ گزشتہ برس 17 نومبر کو محمد کی شہادت کے بعد وہ دیر البلح چلے گئے، پھر جنوری میں جنگ بندی کے بعد واپس آئے تو گھر تباہ ہو چکا تھا۔ اب وہ دوبارہ بے گھر افراد کے خیمے میں رہ رہے ہیں۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments