International

’’ہم پر الزام مضحکہ خیز ‘‘، ایران کا شام میں واقعات کے پیچھے ہونے سے انکار

’’ہم پر الزام مضحکہ خیز ‘‘، ایران کا شام میں واقعات کے پیچھے ہونے سے انکار

ایران نے حالیہ دنوں میں شام کے ساحل پر اقلیتوں کو نشانہ بنانے والے حملوں کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایران کے ان واقعات کے پیچھے ہونے کا الزام مضحکہ خیز ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے پیر کے روز ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ شام کے معاملات میں ان کے ملک کے ملوث ہونے کا الزام مضحکہ خیز اور مسترد شدہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شام میں بے گناہ لوگوں کا قتل عام جلد از جلد بند ہونا چاہیے۔ علوی، عیسائی، دروز اور دیگر اقلیتوں پر حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اتوار کو شام کے صدر احمد الشرع نے زور دے کر کہا تھا کہ وہ کسی بھی بیرونی طاقت کو ملک کو خانہ جنگی میں گھسیٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے شام کے معاملات میں مداخلت کے لیے کسی بھی کال دینے والے کو مجرم قرار دیا تھا۔ دریں اثنا لاذقیہ میں شامی سکیورٹی حکام نے گزشتہ جمعرات سے شروع ہونے والے واقعات میں حزب اللہ اور بیرونی جماعتوں کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔ لاذقیہ میں سکیورٹی اہلکار ساجد الدیک نے کہا کہ حزب اللہ اور بیرونی ممالک ساحلی علاقوں میں بعض جماعتوں اور حکومت کی باقیات کو مدد فراہم کر رہے ہیں۔ کشیدگی جمعرات کو لاذقیہ گورنریٹ کے ساحلی دیہی علاقوں میں علوی اکثریت والے ایک گاؤں میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے ایک مطلوب شخص کو گرفتار کرنے کے پس منظر میں شروع ہوئی اور یہ معاملہ جلد ہی جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا ۔ اس دوران سابق حکومت کی باقیات کے مسلح افراد نے فائرنگ کی تھی۔ سکیورٹی فورسز نے بعد میں شام کے سابق صدر بشار الاسد کے وفاداروں کا سراغ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کر دیں۔ حکام نے شہریوں کے خلاف ہونے والی کچھ خلاف ورزیوں کی تحقیقات شروع کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ یہ 8 دسمبر کو بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے ملک میں سب سے زیادہ پرتشدد واقعات ہیں۔

Source: social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments