لبنان کی مسلح افواج نے جنوبی قصبوں میں نفری تعینات کرنے کی تصدیق کی ہے۔ یہ پیش رفت اسرائیلی فوج کی جنوبی لبنان سے انخلاء کی اطلاعات کے بعد سامنے آئی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز دھمکی آمیز انداز میں کہا ہے کہ حزب اللہ نے حرکت کی تو اسے نشانہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے آج منگل کو ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی سرگرمیاں حزب اللہ کے خلاف سختی سے جاری رہیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "آج سے اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے بفر زون میں سرحدی لائن کے ساتھ پانچ آبزرویشن پوائنٹس پر تعینات رہیں گی تاکہ شمالی کمیونٹیز کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے"۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل سات اکتوبر کے بعد پیدا ہونے والے حالات کو دوبارہ نہیں ہونے دے گا۔ وہ سات اکتوبر 2023ء میں حماس کے حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی اور حزب اللہ کے ساتھ جنگ کا حوالہ دے رہے تھے۔ لبنانی فوج نے اسرائیلیوں کے انخلاء کے بعد جنوبی لبنان کے سرحدی دیہاتوں میں نفری کی تعیناتی کی تصدیق کی۔ انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کرنے والی پانچ رکنی کمیٹی اور لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یونیفل) کے تعاون سے ان کی افواج کو جنوبی لیطانی علاقے میں دیگر سرحدی مقامات پر بھی تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے بھی وضاحت کی کہ خصوصی یونٹوں نے ان علاقوں میں انجینئرنگ سروے، سڑکیں کھولنے ،نہ پھٹنے والے گولہ بارود اور مشکوک اشیاء سے نمٹنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ جنوبی علاقوں میں تعینات فوجی یونٹوں کی ہدایات پر عمل کریں۔ مذکورہ بالا کاموں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی اجازت دیں اور اپنی جانوں اور حفاظت کو محفوظ بنائیں۔ دریں اثناء لبنانی صدر جوزف عون پارلیمنٹ کے سپیکر نبیہ بری اور وزیر اعظم نواف سلام کی آج بعبدہ میں صدارتی محل میں ملاقات متوقع ہے جس میں اسرائیلی انخلاء پر بات چیت ہوگی۔ لبنان کے ایک سکیورٹی ذریعے نے آج منگل کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے 5 پوائنٹس کے علاوہ جنوب کے تمام سرحدی دیہاتوں سے فوج ہٹا دی ہے جہاں اس نے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر عمل درآمد کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود یہ اعلان کیا تھا کہ وہ باقی رہے گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ "لبنانی فوج آہستہ آہستہ پھیل رہی ہے۔ بعض جگہوں پر دھماکہ خیز مواد کی موجودگی اور سڑکوں کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے فوج کی تعیناتی کی رفتار سست ہے"۔ دریں اثنا ایک اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ اسرائیلی افواج ان مقامات پر عارضی طور پر رہیں گی۔ اس کے بعد وہ پیچھے ہٹ جائیں گی۔ قابل ذکر ہے کہ جن پانچ مقامات پر اسرائیلی فوج موجود رہے گی ان میں : تلہ الحمامص، تلہ النبی عویضہ، جبل بلاط، اللبونہ اور العزیزیہ شامل ہیں۔ یہ مقامات اسرائیلی فوجی چوکیوں کےسامنے ہیں۔ ستائیس نومبر کو نافذ ہونے والے لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں ساٹھ دن کے اندر اندر اسرائیلی افواج کے جنوب سے مکمل انخلاء کی شرط رکھی گئی تھی لیکن اس نے اس کی پاسداری نہیں کی اور جنوب میں اپنی موجودگی میں 18 فروری تک توسیع کا مطالبہ کیا۔
Source: social media
ٹرمپ انتظامیہ کی رضاکارانہ امریکا چھوڑنیوالوں کیلئے ’سیلف ڈیپورٹیشن‘ ایپ لانچ
یوکرین کا ماسکو پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، ایک شخص ہلاک، درجنوں عمارتیں متاثر
دبلا ہونے کیلئے کھانا چھوڑ کر 6 ماہ تک پانی پر گزارا کرنیوالی لڑکی چل بسی
ایلون مسک نے امریکی سینیٹر مارک کیلی کو ’غدار‘ قرار دے دیا
بین الاقوامی عدالت کے وارنٹ پر فلپائن کے سابق صدر کی گرفتاری
سعودی ولی عہد کی کوششیں ہمیں حقیقی امن کے قریب تر لا رہی ہیں : زیلنسکی
پاکستان: افطار کے وقت جھگڑا، چار افراد جاں بحق اور 2 زخمی
سبکدوش کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو پارلیمنٹ سے اپنی کُرسی خریدنے کے بعد اُٹھا کر لے گئے
کینیڈا کے صوبے اونٹاریو نے امریکہ کو بجلی سپلائی کاٹنے کی دھمکی دی
یونیورسٹی میں اسرائیل کے خلاف احتجاج، امریکی عدالت نے فلسطینی طالب علم کی ڈی پورٹیشن روک دی
یو ایس ایڈ کے 83 فیصد پروگراموں کو بند کردیا گیاہے: امریکی وزیر خارجہ
نماز کی امامت کے دوران بلی امام مسجد کے کندھے پر چڑھ گئی
یوکرینی صدر نے تلخ کلامی پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، امریکی صدر کے مندوب کا دعویٰ
یوکرین جنگ بندی اجلاس سے پُرامید ہوں، مارکو روبیو