National

کوئمبٹور کے تاجر کے بارے میں سیتا رمن کے بیان پر راہل-کھڑگے  برہم

کوئمبٹور کے تاجر کے بارے میں سیتا رمن کے بیان پر راہل-کھڑگے برہم

نئی دہلی، 13 ستمبر : کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی طرف سے جی ایس ٹی کے بارے میں حکومت سے پوچھے گئے سوال پر وزیر خزانہ کی برہمی کو ان کا تکبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کوئی سوال کیا جائے تو اس کا جواب توہین آمیز انداز سے نہیں دینا چاہیے، بلکہ عزت و احترام سے دیا جانا چاہئے ۔ لیکن مودی سرکار کے وزراء کو عوام کی توہین کرنے میں مزہ آتا ہے۔ مسٹر کھڑگے نے کہا کہ غریبوں اور متوسط ​​طبقے کے لیے 'ٹیکس دہشت' اور مسٹر مودی کے دوستوں کے لیے 'ٹیکس کٹوتی' ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کوئمبٹور میں سری اناپورنا ریستوران کے مالک کی تذلیل کی ہے، جو ایک چھوٹا تاجر ہے، اس سے پہلے بھی وہ اس طرح کے عوامی بیان دیتی رہی ہیں ۔ جب ایک تاجر نے جی ایس ٹی کے بارے میں سوال پوچھا تو وزیر خزانہ نے اس پر قہقہہ لگاکر پہلے اس کا مذاق اڑایا اور پھر کیمرے کے سامنے اس چھوٹے کاروبار کو معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ ناقص جی ایس ٹی ، ایم ایس ایم ای اور نوٹ بندی کی شکل میں مودی حکومت کے مالی حملوں کا خمیازہ مالکان نھگت رہے ہیں لیکن بی جے پی صرف مودی جی کے قریبی دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پہلے دن سے کہہ رہی ہے کہ ہمیں ضروری اشیاء پر سادہ، یکساں، اعتدال پسند اور معقول جی ایس ٹی کی ضرورت ہے۔ ہم نے 2024 کے منشور میں کہا تھا کہ کانگریس موجودہ جی ایس ٹی قوانین کو جی ایس ٹی 2.0 سے بدل دے گی۔ جی ایس ٹی کا نیا نظام عالمی سطح پر ہوگا، قابل عمل ہوگا اور اصول پر مبنی ہو گا ۔ جی ایس ٹی کچھ استثناء کے ساتھ ایک واحد، اعتدال پسند شرح ہو گی جس سے کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔ کانگریس پارٹی اس کے لیے پوری طرح پابند عہد ہے۔ بی جے پی کی 'چھوٹے مالکان کو لوٹو ‘ کی پالیسی ملک کی معیشت کے لیے تباہ کن ہے۔ مسٹر راہل گاندھی نے کہا "جب کوئمبٹور میں اناپورنا ریسٹورنٹ جیسا ایک چھوٹا سا کاروبار کرنے والا ہمارے سرکاری ملازمین سے جی ایس ٹی کے آسان طریقہ کار کا مطالبہ کرتا ہے، تو تکبر بھرے انداز اور کھلی بے عزتی کے ساتھ اس کے مطالبے کو مسترد کردیا جاتا ہے ۔ لیکن جب کوئی ارب پتی دوست قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے، اگر وہ فائدہ اٹھانا چاہتا ہے ، قانون بدلوانا چاہتا ہے، یا قومی دولت حاصل کرنا چاہتا ہے تو مودی جی اس سرخ قالین بچھاتے ہیں۔" مسٹر گاندھی نے کہا، "ہمارے چھوٹے کاروباری مالکان پہلے ہی نوٹ بندی، ناقابل رسائی بینکنگ سسٹم، ٹیکس بھتہ خوری اور تباہ کن جی ایس ٹی کا خمیازہ بھگت چکے ہیں۔ لیکن جب وہ جی ایس ٹی کو آسان بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں ذلیل کیا جاتا ہے ۔

Source: uni news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments