مشرقی قاہرہ کے مشہور علاقے المطریہ کے دل میں ایک قدیم درخت موجود ہے جو ایک خاص روحانی سکون سے گھرا ہوا ہے۔ اس درخت کو "شجرہ مریم" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ روایات کے مطابق کنواری مریم اپنے بیٹے عیسیٰ علیہ السلام کو بادشاہ ہیروڈ کے ظلم سے فرار کے دوران اس جگہ لائیں۔ یہاں انہوں نے اس درخت کے سائے میں پناہ لی۔ یہ درخت مصر اور مشرق وسطیٰ میں ایک نایاب تاریخی اور روحانی علامت بن گیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس درخت کی عمر دو ہزار سال سے زیادہ ہے۔ اسے عیسائیوں اور مسلمانوں دونوں میں خاص مقام حاصل ہے۔ یہ المطریہ کے علاقے میں ہے۔ یہاں ایک مسجد کا نام ’’ مسجد مریم کا درخت ‘‘ ہے۔ یہاں ایک اور پرائمری سکول بھی ہے جس کے نام میں اس درخت کو شامل کیا گیا ہے۔ مقامی لوگ اپنے علاقے میں اس مقدس علامت کی موجودگی پر فخر کا اظہار کرتے ہیں۔ "شجرہ مریم" عیسائی زائرین اور دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے لیے ایک منزل بن گیا ہے۔ قبطی آرتھوڈوکس فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد خاص طورپر مقدس خاندان کے راستے کے حصے کے طور پر اس علاقے کا دورہ کرنے کے خواہش مند رہتے ہیں۔ آثار قدیمہ کے ماہر ڈاکٹر احمد عامر نے بتایا ہے کہ مقدس خاندان کے سفر کا راستہ بیت لحم سے وادی نیل تک رہا جہاں مقدس خاندان نے اپنا مشکل سفر کیا۔ اس راستے میں انہوں نے جنگلات، وادیوں، پہاڑوں اور ناہموار صحراؤں کو عبور کیا اور یہ سفر تقریباً تین سال تک جاری رہا۔ اس سفر میں خاندان نے مصر کی سرزمین پر بہت سے مذہبی اور سیاحتی علامات چھوڑی ہیں۔ آثار قدیمہ کے ماہر نے مزید کہا کہ مصری حکومت اس مقام اور مصر کی سرزمین پر تاریخی سفر کے دوران مقدس خاندان کے گزرنے والے دیگر مقامات کو بڑی اہمیت دے رہی ہے۔ وزارت سیاحت اور آثار قدیمہ نے قبطی چرچ کے تعاون سے "مقدس خاندان کے راستے" کو بحال کرنے کے لیے ایک پرجوش منصوبہ شروع کیا ہے۔ یہ راستہ شمالی سینائی سے ڈیلٹا سے ہوتا ہوا بالائی مصر تک جاتا ہے اور 3,000 کلومیٹر سے زیادہ پر پھیلا ہوا ہے۔ اس منصوبے میں 25 اہم مقامات کو ترقی دی جارہی ہے۔ یہ اہم مقامات مقدس خاندان کے ٹھہرنے کے مقامات کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ ان مقامات میں وہ غاریں، خانقاہیں، کنویں اور درخت شامل ہیں جن میں حضرت مریم کا درخت، پرانے قاہرہ کے مذہبی کمپلیکس میں ابو سرگاہ چرچ، اسیوط میں دیر المحرق اور دیگر مذہبی اور تاریخی نشانات شامل ہیں۔ آثار قدیمہ کے ماہر نے زور دیا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد "مقدس خاندان کے راستے کو دنیا کے اہم ترین مذہبی مزارات میں سے ایک بنانا ہے کیونکہ مصر کے علاوہ کوئی اور ملک نہیں ہے جس نے تاریخی اور عیسائی تحریروں میں اس تفصیلی انداز میں مقدس خاندان کی میزبانی کی ہو۔ توقع ہے کہ یہ راستہ مذہبی سیاحت کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگا اور زائرین کو روحانیت، تاریخ اور آثار قدیمہ کا انوکھا تجربہ فراہم کرے گا۔ ’’ مریم کے درخت‘‘ کے ساتھ ہی ایک قدیم کنواں بھی ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مقدس خاندان کے لیے پانی کا ذریعہ تھا اور درخت کے ساتھ ایک غار بھی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ مقدس خاندان نے پناہ اور آرام کے لیے اس میں پناہ لی تھی۔ ایک قدیم لکڑی کا حوض بھی ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہاں حضرت مریم اپنے بچے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو محفوظ رکھتی تھیں۔ ایسے وقت میں جب ثقافتی اور مذہبی سیاحت کی اہمیت بڑھ رہی ہے مصر بھی "مقدس خاندان کے راستے" کو ایک جامع قومی منصوبہ بنانے کی طرف جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ مصر کی تاریخی شان کو بحال کرے گا اور دنیا کی توجہ ایک ایسے ایمانی سفر کی طرف مبذول کرائے گا جس سے آسمانی مذاہب کے مقدس ترین خاندانوں میں سے ایک گزرا۔
Source: Social Media
قاتلوں سے دردناک انتقام : خاتون نے ایک ساتھ 40 افراد کو قتل کردیا
’’ ٹوٹے دل کے سنڈروم‘‘ سے مردوں میں موت کا خطرہ خواتین سے زیادہ
امریکا: سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو پناہ گزینوں کی ملک بدری سے روک دیا
کرپٹو کرنسی کمپنی پر سائبر حملہ، ہیکرز نے خطرناک دھمکی دے دی
فلسطینیوں کی نسل کشی، غزہ پر ہر 4 منٹ میں اسرائیل کا فضائی حملہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے بحران کو سنگین مسئلہ قرار دیدیا
یوکرین اور روس مذاکرات: دونوں ممالک کا ایک ایک ہزار جنگی قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق
بلوچستان کے ضلع خضدار میں مسلح جھڑپ میں لیویز کے چار پاکستانی اہلکار ہلاک
امریکہ کے شہر لاس ویگاس کے جِم میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک، تین زخمی
جنگ بندی کے بعد لاہور کے واہگہ بارڈر پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا آغاز
انتہائی حیرت انگیز انداز میں البانوی وزیر اعظم نے جارجیا میلونی کا کیااستقبال
امریکی مداخلت اور خود مختاری پر سمجھوتا قبول نہیں، میکسیکو کی صدر کا ٹرمپ کو دوٹوک جواب
’حملے کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے‘: پاکستانی وزیراطلاعات
گولانی بریگیڈ کے فوجی سات اکتوبر کو بھاگ نکلے تھے، یہ سب سے بڑی ناکامی ہے : اسرائیل