International

امریکی مداخلت اور خود مختاری پر سمجھوتا قبول نہیں، میکسیکو کی صدر کا ٹرمپ کو دوٹوک جواب

امریکی مداخلت اور خود مختاری پر سمجھوتا قبول نہیں، میکسیکو کی صدر کا ٹرمپ کو دوٹوک جواب

میکسیکو کی صدر "کلاودیا شینباوم"نے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" کی جانب سے میکسیکو میں امریکی فوج تعینات کرنے کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے ملک کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ شینباوم نے مشرقی میکسیکو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں حالیہ ایک ٹیلیفونک گفتگو کے دوران منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے میں امریکی فوج کی مدد کی پیشکش کی تھی، جسے انہوں نے بلا جھجک رد کر دیا۔ انہوں نے بتایاکہ ’’ٹرمپ نے کہا ہم آپ کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟ میں تجویز دیتا ہوں کہ امریکی فوج آئے اور آپ کی مدد کرے‘‘۔ شینباوم کا جواب تھا ’’نہیں جناب صدر ٹرمپ!، ہمیں آپ کی فوجی مدد نہیں چاہیے"۔ انہوں نے زور دے کر کہا’’ ہماری خودمختاری برائے فروخت نہیں‘‘۔ ٹرمپ کی اس تجویز کی تفصیلات امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ میں ایک دن قبل شائع ہونے والی رپورٹ میں سامنے آئی تھیں، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی اس گفتگو میں ماحول خاصا کشیدہ تھا، اور ٹرمپ نے "منشیات کے کارٹلز" کے خلاف امریکی فوج کو بڑا کردار دینے پر اصرار کیا تھا۔ اگرچہ وائٹ ہاؤس نے شینباوم کے بیان پر فوری ردعمل نہیں دیا، تاہم یہ واضح ہے کہ امریکی افواج کی سرحدی سرگرمیاں پہلے ہی سے بڑھ چکی ہیں۔ جنوری میں ٹرمپ کے ایک حکم کے بعدجنوبی سرحد پر فوجی نگرانی اور نقل و حرکت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ امریکی شمالی کمان نےبارڈر پر نگرانی کی پروازیں، فینٹانائل کی اسمگلنگ کی روک تھام اور خصوصی افواج کے دائرہ کار کو بڑھانےجیسے اقدامات کیے ہیں۔ فروری میں ٹرمپ نے امریکہ میں منشیات اسمگل کرنے والے متعدد کارٹلز کو "غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا تھا، جس سے ان کے خلاف کارروائی کے لیے قانونی و مالی وسائل میں وسعت آئی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments