International

بحر ہند اور بحرالکاہل میں چین کا رویہ جارحانہ،تائیوان پر ممکنہ محاصرہ خارج از امکان نہیں

بحر ہند اور بحرالکاہل میں چین کا رویہ جارحانہ،تائیوان پر ممکنہ محاصرہ خارج از امکان نہیں

امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی کے دوران ایک نیا خطرہ سر اٹھا رہا ہے۔ بحرالکاہل میں امریکی افواج کے سربراہ رونالڈ کلارک نے متنبہ کیا ہے کہ چین کا طرزِ عمل بحر ہند اور بحرالکاہل میں روز بروز زیادہ جارحانہ ہوتا جا رہا ہے، جس سے خطے میں خطرناک تناؤ جنم کا خطرہ ہے۔ کلارک اس وقت بحر الکاہل میں 1 لاکھ 6 ہزار اہلکاروں کی کمان کر رہے ہیں کا کہنا ہے کہ "چین کی جانب سے تائیوان کا محاصرہ اب ایک ممکنہ حقیقت بن چکا ہ ، خاص طور پر ان مشقوں کے بعد جو حالیہ مہینوں میں چینی افواج انجام دے چکی ہیں"۔ انہوں نے امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ "پانچ برس قبل میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ چین ایسی فوجی مشقیں کر سکتا ہے"۔ کلارک نے بتایا کہ امریکی فوج نے حال ہی میں نئے میزائل سسٹمز تعینات کیے ہی تاکہ چین کی ممکنہ جارحیت کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔ چینی اور تائیوان کے جھنڈے چینی اور تائیوان کے جھنڈے ان کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے تائیوان پر ایک آبی حملے کی تیاری کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا۔ چین کا موقف: تائیوان ہمارا حصہ، طاقت کا استعمال خارج نہیں چین تائیوان کو اپنے ملک کا حصہ تصور کرتا ہے اور کئی مرتبہ فوجی طاقت سے قبضہ کرنے کی دھمکی بھی دے چکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیجنگ تائیوان کو دنیا سے کاٹنے کے لیے محاصرے، تجارتی ناکہ بندی اور عسکری تنہائی جیسے ہتھکنڈے اختیار کر سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین نے دفاعی میدان میں تیزی سے سرمایہ کاری کی ہے۔ اس نے بحری بیڑے، میزائلوں اور ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج چین نہ صرف اقتصادی بلکہ فوجی لحاظ سے بھی امریکہ کا سب سے بڑا حریف بن چکا ہے۔ بین الاقوامی مبصرین کے مطابق یہ صورت حال امریکہ کو ایک نئے دور کے عالمی مقابلے کی طرف دھکیل رہی ہے، جہاں طاقت کا توازن تیزی سے بدل رہا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments