International

گولانی بریگیڈ کے فوجی سات اکتوبر کو بھاگ نکلے تھے، یہ سب سے بڑی ناکامی ہے : اسرائیل

گولانی بریگیڈ کے فوجی سات اکتوبر کو بھاگ نکلے تھے، یہ سب سے بڑی ناکامی ہے : اسرائیل

سات اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے غلافِ غزہ کے علاقوں پر ہونے والے غیر معمولی حملے کے تقریباً 19 ماہ بعد ... اسرائیلی تحقیقات کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ وہ بھاگ گئے جب کہ ان کا کمانڈر پناہ گاہ میں تھا اس سلسلے میں نئی پیش رفت میں، اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز اعتراف کیا کہ وہ گولانی بریگیڈ کے ان فوجیوں کو سزا دینے میں ناکام رہی جو اس دن زیكيم کے ساحل سے بھاگ گئے تھے اور اسرائیلیوں کو حماس کے افراد کے سامنے چھوڑ دیا تھا۔ اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کے مطابق فوج نے مزید بتایا کہ اس معروف بریگیڈ کے سات فوجی، زیكيم کے ساحل پر موجود تھے جو کہ غزہ کی پٹی کی شمالی سرحد پر، تل ابیب کے جنوب میں واقع ہے، لیکن جیسے ہی مسلح افراد نے حملہ کیا وہ فوجی بھاگ گئے۔ اسی طرح تحقیقات نے انکشاف کیا کہ مذکورہ فوجی ... حماس کے عناصر کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے اپنے دفاعی فرائض میں ناکام رہے۔ اگرچہ ساحل کے قریب فوج کی فورس موجود تھی مگر فوجی قوت سے نہ پیش آئے۔ یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی بحریہ کی طرف سے زیكيم بیس پر کی گئی تحقیقات کا حصہ بننے والے وڈیو کلپوں میں دیکھا گیا کہ ... اسرائیلی فوجی واضح طور پر حماس کے عناصر کے سامنے پیچھے ہٹ رہے تھے، حالاں کہ ان کی تعداد زیادہ تھی۔ علاوہ ازیں یہ بھی بتایا گیا کہ در حقیقت دراندازی کا انتباہ گولانی بریگیڈ کو زیكيم ساحل پر موصول ہوا تھا، لیکن یہ پیغام فوجیوں تک نہیں پہنچا، کیوں کہ ان کا کمانڈر ایک پناہ گاہ میں چھپ گیا تھا۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کچھ فوجی حملے کے وقت چھپ گئے، جب کہ دوسروں نے پیچھے مڑ کر راہ فرار اختیار کی۔ تحقیقات نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے سات اکتوبر سے دو ماہ قبل، زیكيم ساحل پر شمالی بریگیڈ، غزہ ڈویژن اور بحریہ کے ساتھ دو بڑی تربیتی مشقیں کی تھیں، اس کے باوجود اسرائیلی فوجی ... حماس کے عناصر کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے۔ تقریبا 38 مسلح افراد سات کشتیوں پر سوار ہو کر زیكيم ساحل پر داخل ہوئے، جن میں سے تین عسقلان میں بجلی گھر کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ نئی تحقیقات کے نتائج کے مطابق، گولانی بریگیڈ کے فوجیوں کا حماس کے عناصر سے سامنا کرتے وقت فرار ہونا، سات اکتوبر کے زیكيم ساحل پر ہونے والے واقعات کی سب سے بڑی ناکامی شمار کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ کچھ مقتولین کی لاشیں حملے کے بعد ایک ہفتے تک وہیں پڑی رہیں۔ اخبار نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ جب گذشتہ پیر کے روز، اسرائیلی فوج کے کرنل تال کورٹزکی نے ایک بریفنگ پیش کی، تو کوئی بھی ذمے دار افسر فوجیوں کے اس متنازع رویے کے بارے میں سرکاری بیان دینے کو تیار نہیں تھا۔ یہ تحقیق کئی دیگر اسرائیلی تحقیقات کی رپورٹوں کا حصہ ہے جو سات اکتوبر کے حملے کا مؤثر جواب نہ دینے کے حوالے سے کی جا رہی ہیں۔ یہ تمام تحقیقات اسرائیل کے سیاسی و سیکیورٹی اداروں کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کے ماحول کے ساتھ جاری ہیں، جن کا مقصد ذمہ داری کا تعین کرنا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments