Activities

غالب اکیڈمی کی جانب سے شعری نشست کا انعقاد

غالب اکیڈمی کی جانب سے شعری نشست کا انعقاد

گزشتہ روز غالب اکیڈمی،نئی دہلی میں شعری نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدار ت ڈاکٹر گلشن رائے کنول نے کی۔ انھوں نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ اردو کی تعلیم کے لیے مولانا آزاد کی تحریروں کو پڑھنا چا ہیے۔خاص طور سے غبار خاطر کے مضامین جو یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل ہیں۔ ان کی تحریروں کو پڑھ کر ہی ہم انہیں خراج عقیدت پیش کر سکتے ہیں۔اس موقع پر خورشید حیات نے کہا کہ نسائی شاعری میں اب خواتین کے حقوق اور احتجاجی رنگ آرہا ہے۔انہوں نے اس موقع پر اپنی نظم” مونا لیزا کی مسکان“ پیش کی اور موجود شعرا نے اپنے کلام پیش کئے۔اس موقع پر کنور مہندر سنگھ بیدی لٹریری ٹرسٹ کی طرف سے نارنگ ساقی نے گیارہ گیارہ سو روپے کا انعام ارون شرما صاحب آبادی،حشمت بھاردواج اور سیما کوشک کو پیش کیا۔اس موقع پر رسالہ رہنمائے تعلیم جدید، شاہد انور کی کتاب نظمانگی اور ارون صاحب آبادی کی مفیق کی رونمائی کی گئی۔اس موقع پر شہلا احمد،محمد ریاض،عزیزہ مرزا، عارف دہلوی،گل بہار،نعیم ہندوستانی،شکیل سونی پتی،احترام صدیقی، رچنا نرمل،سنتوش سمپریتی، پروین ویاس،گولڈی گیت کار،سندیپ ڈلہوری،سکندر مرزا،سرتاج شبینہ نے بھی اپنے اشعار پیش کئے۔ آخر میں سکریٹری نے بتایا کہ غالب اکیڈمی کی اگلی نثری نشست 25نومبر2023 کو تین بجے ہوگی

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments