Sports

جج کی فلم بندی اسکینڈل کے بعد ڈیاگو میراڈونا کے قتل کے مقدمے کو کالعدم قرار دے دیا گیا

جج کی فلم بندی اسکینڈل کے بعد ڈیاگو میراڈونا کے قتل کے مقدمے کو کالعدم قرار دے دیا گیا

فٹبال اسٹار ڈیاگو میراڈونا کی موت کے معاملے میں نیا موڑ آگیا ہے۔ ارجنٹینا کی ایک عدالت نے جمعرات کو میراڈونا کی موت کے مقدمے میں جاری سماعت کو غلط قرار دیتے ہوئے اسے دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاملے میں، سات ہیلتھ پروفیشنلز اور طبی عملے پر میراڈونا کی موت کے حوالے سے لاپرواہی کا الزام ہے۔ یہ فیصلہ اس مقدمے کی نگرانی کرنے والے تین ججوں میں سے ایک جولیٹ میکنٹچ نے ایک دستاویزی فلم میں دکھائے جانے کے بعد کیس سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کرنے کے بعد کیا ہے۔ دستاویزی فلم کا نام 'ڈیوائن جسٹس' ہے۔ میکنٹچ کو اس میں مرکزی کردار کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ دستاویزی فلم میں شرکت کی وجہ سے ان پر تعصب کا الزام لگایا گیا تھا، جس کی وجہ سے انہوں نے استعفیٰ دے دیا ۔ میکنٹچ کے مستعفی ہونے کے بعد، عدالت کو یہ فیصلہ کرنا تھا کہ آیا ان کی جگہ نیا جج مقرر کیا جائے یا پورے کیس کی دوبارہ سماعت کی جائے۔ جمعرات کو ججوں نے فیصلہ دیا کہ پورے کیس کی دوبارہ سماعت کی جائے گی۔ عدالت کے فیصلے نے مؤثر طریقے سے کارروائی کو روک دیا جس میں میراڈونا کی طبی ٹیم پر اپنے آخری دنوں میں مناسب دیکھ بھال فراہم کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ تاہم ججوں نے یہ نہیں بتایا کہ نئے مقدمے کی سماعت کب شروع ہوگی۔ 1986 میں ارجنٹینا کو ورلڈ کپ ٹائٹل دلانے والے میراڈونا کی کھوپڑی اور دماغ کے درمیان ہیماٹوما کی سرجری ہوئی تھی، یعنی دماغ میں خون جمنے کی وجہ سے انہیں سرجری کرنا پڑی۔ وہ 4 سے 11 نومبر کے درمیان اولیووس میں انتہائی نگہداشت میں رہے، اس کے بعد انہیں اچانک ہسپتال سےچھٹی دیا گیا ۔ ان کا انتقال 25 نومبر 2020 کو 60 سال کی عمر میں ہوا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments