National

دہلی کی پانی کی وزیر آتشی نے اسپتال میں داخل ہونے کے بعد اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی

دہلی کی پانی کی وزیر آتشی نے اسپتال میں داخل ہونے کے بعد اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی

نئی دہلی، 25 جون:دہلی کی پانی کی وزیر آتشی نے قومی دارالحکومت کے لئے پانی کے مطالبے زور دینے کے لئے پانچویں دن اپنی صحت خراب ہونے کے بعد منگل کو اپنی غیر معینہ بھوک ہڑتال ختم کر دی۔ عام آدمی پارٹی ( آپ ) کے راجیہ سبھا کے سنجے سنگھ نے آج کہا کہ وزیر آب آتشی پانچ دنوں سے غیر معینہ مدت کے لئے بھوک ہڑتال پر بیٹھی ہیں۔ ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ دہلی کو اس کا صحیح پانی ملنا چاہیے۔ ہریانہ حکومت کے ساتھ ہمارے معاہدے کے تحت دہلی کو 613 ایم جی ڈی پانی ملنا چاہیے۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد دہلی کو پچھلے تین ہفتوں سے لگاتار 100 ایم ڈی جی کم پانی دیا جا رہا ہے۔ یہ دہلی والوں کے حق کا پانی ہے۔ دہلی کو مقررہ کوٹہ کے مطابق پورا پانی فراہم کرنے کی فریاد کہیں نہیں سنی گئی۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ محترمہ آتشی پانی کے مسئلہ پر پچھلے پانچ دنوں سے ہڑتال پر تھیں۔ ان کی طبیعت خراب ہو رہی تھی، ڈاکٹر بار بار انہیں ہڑتال ختم کرنے کا مشورہ دے رہے تھے لیکن انہوں نے اپنی ہڑتال جاری رکھی ۔ جس کی وجہ سے پیر کی رات ان کی طبیعت اچانک خراب ہونے لگی۔ ان کا بلڈ شوگر لیول 36 تک پہنچ گیا تھا جس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں فوری طور پر اسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دیا۔ محترمہ آتشی کی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں ایل این جے پی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا۔ وہ اب بھی ایل این جے پی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل ہیں۔ رات کو ان کی حالت بہت نازک تھی۔ ان کا علاج جاری ہے۔ اسی دوران آپ کے راجیہ سبھا ایم پی این ڈی گپتا نے کہا کہ یہ نہ صرف عام آدمی پارٹی بلکہ ہر دہلی والوں کی درخواست ہے کہ ہریانہ اور مرکزی حکومت دہلی کو اس کے حق کا پانی دے۔ دہلی کے لوگ اپنے حق کا پانی مانگ رہے ہیں۔ ہماچل پردیش اور پنجاب پانی فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن ان کی سرحدیں دہلی کے ساتھ نہیں ملتی ہیں۔ اس لیے یہ پانی صرف ہریانہ کے راستے دہلی آسکتا ہے، مگر ہریانہ اس پانی کو دہلی نہیں آنے دے رہا ہے۔ ہم مرکزی اور ہریانہ حکومتوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنی ضد چھوڑیں اور دہلی کے لوگوں کو اپنے حصے کا پانی دیں۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments