گذشتہ دو دنوں کے دوران عالمی منڈیوں نے اس وقت کچھ راحت کی سانس لی جب امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ درجنوں تجارتی شراکت دار ملکوں پر 90 دنوں کے لیے کچھ محصولات معطل کر دیں گے۔ وہ ممالک جن کے لیے 90 دن کے لیے ٹیرف معطل کیا گیا کی فہرست سے چین کو باہر رکھا گیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی بیان بازی کو بڑھا دیا اور کہا کہ وہ امریکہ میں داخل ہونے والے تمام چینی سامان پر اضافی 145 فیصد ٹیرف عائد کرے گی۔ اس سے دونوں امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ بیجنگ نے فوری طور پر امریکی فلموں پر پابندی لگاتے ہوئے جواب دیا۔ چین نے پہلے ہی امریکی اشیاء پر اپنے محصولات کو 84 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔ تیز ہوتی تجارتی جنگ کے درمیان وائٹ ہاؤس میں دو سینئر امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ چین کے ساتھ رابطہ شروع نہیں کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی ٹیم سے کہا ہے کہ بیجنگ کو پہل کرنی چاہیے کیونکہ اس نے تجارتی جنگ کو مزید بڑھانے کا انتخاب کیا ہے۔ درحقیقت یہ موقف واضح طور پر بیجنگ کو تقریباً دو ماہ قبل پہنچایا گیا تھا جب ٹرمپ کی ٹیم نے چینی حکام کو مطلع کیا تھا کہ صدر شی جن پنگ کو ٹرمپ کے ساتھ فون کال کرنے کی درخواست کرنی چاہیے۔ سرکاری مواصلات سے آگاہ تین ذرائع نے بتایا چین نے بار بار رہنما کی سطح پر فون کال کا بندوبست کرنے سے انکار کیا ہے۔ دونوں عہدیداروں نے اشارہ کیا کہ ٹرمپ ٹیم کا خیال ہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ کی امریکہ پہنچنے میں پہلا قدم اٹھا کر کمزور نظر نہ آنے کی خواہش ہی رابطوں میں ایک رکاوٹ ہے۔ امریکی صدر نے پہلے عندیہ دیا تھا کہ چینی حکام ان کے ملک کے ساتھ ایک معاہدے کی منظوری دیں گے جس سے امریکی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ فینٹینائل کی برآمدات پر پابندیاں عائد ہوں گی اور ٹک ٹاک کا مسئلہ حل ہوگا۔ امریکی صدر نے کہا کہ چین ایک معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ وہ صرف یہ نہیں جانتے کہ یہ کیسے کرنا ہے۔ آپ جانتے ہیں، وہ بہت قابل فخر لوگ ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر کیون ہیسٹ نے جمعرات کو وضاحت کی تھی کہ چین کے ساتھ ابھی تک بات چیت شروع نہیں ہوئی ہے اور درجنوں ملکوں نے ٹیرف پر بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ دریں اثنا چینی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز اس بات کی تصدیق کی کہ تجارتی جنگ سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے بات چیت کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے۔ تاہم اس نے ساتھ ہی یہ بھی باور کرایا کہ وہ کسی طرح کی دھمکیوں یا یک طرفہ تجارتی غنڈہ گردی کے سامنے سر نہیں جھکائے گا۔ واضح رہے ٹرمپ نے گزشتہ بدھ کو ایک حیران کن اقدام کرتے ہوئے عالمی تجارتی جنگ شروع ہونے کے کچھ دن بعد ہی یورپی یونین سمیت درجنوں ملکوں پر عائد تجارتی ٹیرف کو 90 دنوں کے لیے معطل کردیا اور 10 فیصد ٹیرف کو برقرار رکھا تھا۔
Source: social Media
آذربائیجان: شام کے حوالے سے اسرائیل اور ترکیہ کے درمیان پہلی مذاکراتی نشست ناکام
غزہ کی پٹی کا 30 فی صد حصہ اسرائیل کے قبضے میں جا چکا ہے
سعودیہ نے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی تجویز مسترد کردی
اپنی شادی پر نوٹ نچھاور کرنے پر دلہے کو 6 ماہ قید کی سزا
ڈونلڈ ٹرمپ کا دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کا انکشاف
کینیڈا نے منفرد جوابی اقدامات سے ٹرمپ کو حیران کردیا
افغانستان میں 4 افراد کو اسٹیڈیمز میں سرعام موت کی سزا دیدی گئی
غزہ کی پٹی کا 30 فی صد حصہ اسرائیل کے قبضے میں جا چکا ہے
آذربائیجان: شام کے حوالے سے اسرائیل اور ترکیہ کے درمیان پہلی مذاکراتی نشست ناکام
بیجنگ نے ٹرمپ سے براہ راست رابطہ کرنے سے انکار کر دیا: ذرائع
نیتن یاہو نے غزہ کی جنگ پر معترض ہوا بازوں کو "انتشار پسند گروہ" قرار دیا
امریکہ میں ہزار سال کا بدترین سیلاب اپریل میں آ سکتا: ناسا کی پیش گوئی
غزہ پر اسرائیلی فضائی حملہ، سات بچوں سمیت 10 افراد کی اموات
امریکی محکمہ دفاع نے بچت کیلئے اربوں ڈالرز کے معاہدے ختم کر دیے