Sports

بولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن باتیں کرنے سے زیادہ گراؤنڈ میں کھیلنا پسند ہے: بابر اعظم

بولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن باتیں کرنے سے زیادہ گراؤنڈ میں کھیلنا پسند ہے: بابر اعظم

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پی ایس ایل 10 میں پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے خود پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ بولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن مجھے باتیں کرنے سے زیادہ گراؤنڈ میں کھیلنا پسند ہے۔ بابر اعظم نے کہا کہ پی ایس ایل 10کا سیزن بحیثیت ٹیم اور انفرادی کارکردگی اوپر نیچے جا رہا ہے، آغاز میں ہم نے وننگ کمبی نیشن بنانے کی کوشش کی،2 فتوحات ملیں لیکن ہمیں کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا۔ بابر اعظم کا کہنا تھا آدھا ایونٹ گزر چکا ہے ہم کئی میچز کبھی بیٹنگ اور کبھی بولنگ میں ہارے، فیلڈنگ میں خاص طور پر ہم اچھے نہیں رہے، کنڈیشنز خواہ کوئی بھی ہوں پلان کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے لیکن یہ دیکھنا چاہیے کہ اہم وقت پر وکٹ نہیں دیتے یا پھر کیچ نہیں چھوڑتے۔ بابر اعظم نے اس حوالے سے کہا کہ لوگ مجھے کریز پر زیادہ دیر تک دیکھنا چاہتے ہیں، میں اپنی چھوٹی اننگز سے بھی لطف اندوز ہوتا ہوں لیکن لوگوں کی توقع کے مطابق لمبا نہیں کھیل پا رہا، مجھ سے غلطیاں ہوتی ہیں، اگلی مرتبہ ان غلطیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن پھر کوئی اور غلطی ہو جاتی ہے۔ بابر اعظم نے کہا کہ کرکٹ میں ایسا ہوتا رہتا ہے، اہم بات یہ ہے کہ آپ کتنا فوکس رہتے ہیں، میں اب بھی بہت فوکس ہوں، اپنی گیم کے مطابق چلتا ہوں، مجھے بھی اندازہ ہے کہ آج کل اسٹرائیک ریٹ اور تیز کھیلنے کی بات ہوتی ہے، مجھے کسی کو ثابت نہیں کرنا کہ میں کیسا پلیئر ہوں، سب کو پتہ ہے میں ہمیشہ صورتحال اور ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلتا ہوں۔ بابر اعظم کا کہنا ہے کہ جتنے بیٹنگ نمبر میں نے تبدیل کیے، کسی نے نہیں کیے، کسی کے آنے پر بابر نے ہی نمبر تبدیل کیے ہیں، بابر کبھی نمبر 3 پر چلاجاتا ہے اور کبھی اوپن آجاتا ہے، میرے لیے پاکستان پہلے ہے، فرنچائز کی ڈیمانڈ تھی اوپن کروں پھر جو پاکستان کی ضرورت ہے وہاں کھیلتا ہوں، میرا کبھی اپنا انفرادی ہدف نہیں رہا کہ میں اوپنر ہی کھیلوں گا، میں ٹیسٹ میں اوپن کر چکا ہوں، میں نے 6 نمبر سے شروع کیا اور پھر اوپر نیچے ہوتا اوپنر تک آیا، میں نے کبھی نہیں کہا کہ اس نمبر پر نہیں کھیلوں گا، ٹیم کی ضرورت کے مطابق ہر نمبر پر کھیلنے کے لیے تیار ہوں۔ بابر اعظم کا کہنا ہے مجھے باتیں کرنا پسند نہیں، گراؤنڈ میں کھیلنا زیادہ پسند ہے، مجھے بولنا آتا ہے، ہر کوئی بول سکتا ہے لیکن عزت نفس بھی کوئی چیز ہوتی ہے، مجھے میرے بڑوں نے سکھایا ہے کہ ہر کسی کی عزت کرنی ہے۔ پشاور زلمی کے کپتان کے مطابق میرا کام گراؤنڈ میں ہے، میں اپنی کارکردگی سے کبھی مطمئین نہیں ہوتا، میں نمبر ون رہا ہوں تو کبھی مطمئن نہیں ہوا، میں اچھا پرفارم کر کے بھی بس آگے کا دیکھتا ہوں اور ملک کا سوچتا ہوں۔ بابر اعظم نے کہا کہ میرے ٹی ٹوئنٹی کیرئیر کے بارے میں سلیکٹرز اور کوچز کیا سوچ رہے ہیں وہی بتا سکتے ہیں، میرا کام پرفارم کرنا ہے چاہے ٹی ٹوئنٹی ہو، ون ڈے ہو یا ٹیسٹ کرکٹ، کھلانا نہ کھلانا میرے ہاتھ میں نہیں، جب تک اللہ چاہے گا کھیلوں گا، ہمیں کہا گیا کہ ٹی ٹوئنٹی سے آرام دیا گیا ہے اب دیکھتے ہیں کہ وہ کیا سوچتے ہیں۔ بابر اعظم نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے فرق نہیں پڑے گا، ون ڈے فارمیٹ سے آپ کے صبر کا پتہ چلتا ہے، ایسا نہیں ہے کہ ون ڈے کرکٹ تیز رفتار نہیں ہے، 350 پلس رنز بن رہے ہیں، ون ڈے فارمیٹ ہمیشہ سے میرے لیے خاص ہے، ون ڈے میں اچھی یادیں اور پرفارمنسز ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments