International

اسرائیلی فوج کا غزہ میں فلسطینیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا اعتراف

اسرائیلی فوج کا غزہ میں فلسطینیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا اعتراف

اسرائیلی فوجیوں نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران فلسطینیوں کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اس بات کی تصدیق عالمی خبررساں ادارے ایسوشی ایٹڈ پریس کو دی گئی گواہیوں سے ہوئی ہے۔ فوجیوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز فلسطینی شہریوں کو زبردستی عمارتوں اور سرنگوں میں داخل ہونے پر مجبور کرتی ہیں تاکہ وہ دھماکا خیز مواد یا مسلح افراد کی موجودگی کی تصدیق کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خطرناک پریکٹس پچھلے بیس ماہ سے جاری جنگ کے دوران عام ہو چکی ہے۔ دو اسرائیلی فوجیوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس اور ایک تیسرے نے اسرائیلی تنظیم "کسر الصمت" کو بتایا کہ فوجی کمانڈرز ان کارروائیوں سے باخبر تھے اور بعض نے تو اس کا حکم بھی دیا۔ فوجیوں نے مزید بتایا کہ فلسطینیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے عمل کو "مچھر پروٹوکول" کا نام دیا جاتا تھا اور انہیں "ڈنک مارنے والے" جیسے توہین آمیز الفاظ سے بھی پکارا جاتا تھا۔ ایک اسرائیلی افسر نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ "یہ احکامات اکثر بالا حکام کی جانب سے آتے تھےاور لگ بھگ ہر عسکری یونٹ فلسطینیوں کو خطرناک مقامات صاف کرنے کے لیے استعمال کرتی تھی۔" اسرائیلی تنظیم "کسر الصمت" کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نداو فایمان نے بتایا کہ یہ اکا دکا واقعات نہیں بلکہ ایک منظم اور خطرناک اخلاقی انحطاط کی نشاندہی کرتے ہیں۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments