International

اسرائیل کو جارحانہ اسلحہ سپلائی روکنے کا مسودہ پیش کروں گا : برنی سینڈرز کا اعلان

اسرائیل کو جارحانہ اسلحہ سپلائی روکنے کا مسودہ پیش کروں گا : برنی سینڈرز کا اعلان

امریکی سینٹر برنی سینڈرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو جارحانہ جنگی امریکی اسلحے کی فراہمی رکوانے کے لیے قرار داد میں ایک مسودہ پیش کریں گے۔ ان کا یہ اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی جنگ کا ایک سال مکمل ہونے والا ہے اور فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد اکتالیس ہزار سے بھی متجاوز ہو چکی ہے ۔ دوسری جانب امریکی صدارتی انتخاب بھی محض چالیس بیالیس دن دور رہ گیا ہے۔ برنی سینڈرز ایک آزاد سینیٹر ہیں مگر ان کی ڈیمو کریٹس کے ساتھ غیر معمولی قربت ہے۔ ان کا نام ایک معتبر حیثیت کا حامل ہے حتی امریکہ میں موجود غیر ملکی شہری بھی ان کے لیے گرمجوشی رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق وہ اسرائیل کو اسلحے کی مزید سپلائی روکنے کے لیے اپنا مسودہ اگلے ہفتے کے دوران کانگریس میں پیش کریں گے۔ امریکی قانون' دی یو ایس آرمز کنٹرول ایکٹ' کانگریس کو اختیار دیتا ہے کہ وہ بیرون ملک بھیجا جانے والا اسلحہ روک سکتی ہے۔اس کے لیے کانگریس سے ایک قرار داد کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔ اگرچہ امریکی کانگریس نے ایسی کوئی بھی قرارداد پاس نہیں کی ہے ۔ تاہم اگر کوئی قرارداد دائر بھی کی جاتی ہے تو وہ بعض اوقات ماضی کے صدور کو محض شرمندہ کرنے والی سخت ناراضگی کے اظہار پر مبنی بحثوں کا باعث بنتی ہیں۔ سینیٹر برنی سینڈرز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ' ایک تباہ کن جنگ کو جاری رکھنے کے لیے اسرائیل کو مزید جارحانہ ہتھیار فراہم کرکے امریکہ اپنے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرے گا۔ ' اس سے قبل صدر جو بائیڈن کو غزہ میں اسرائیلی جنگی مہم کے دوران اپنے ساتھی ڈیموکریٹس کے ان مطالبات کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فلسطینی علاقے میں تباہ کن انسانی بحران کو کم کرے۔ جوبائیڈن کو اپنی صدارتی انتخابی مہم کے دوران بھی بہت رد عمل دیکھنا پڑا۔ تاہم بعد ازاں ڈیمو کریٹس نے جوبائیڈن کی جگہ کملا ہیرس کو اپنی صدارتی امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ اپنے اعلان میں برنی سینڈرز نے اس امر کی نشاندہی کی ہے کہ 'جو بائیڈن انتظامیہ نے گذشتہ ماہ اسرائیل کو 20 ارب ڈالر سے زیادہ کے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دی ہے۔ اس اسلحے میں غزہ میں دسیوں ہزار شہریوں کی ہلاکتوں سے منسلک نظام بھی شامل ہیں۔ '

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments