International

اسرائیل اور حماس کے درمیان دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی توقع

اسرائیل اور حماس کے درمیان دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی توقع

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی شرائط پر شدید اختلافات کو دور کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے بتایا ہے کہ اسرائیلی مذاکرات کار مصری ثالثوں کے ساتھ حماس کے یرغمالیوں کے معاملے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ مذاکرات کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ حماس کا ایک وفد، چیف مذاکرات کار خلیل الحیا کی سربراہی میں، جنگ بندی سے متعلق مذاکرات کے لیے قاہرہ کے لیے روانہ ہوا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ ’وفد نے مصری حکام کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کی‘، جس میں حماس کی جانب سے تازہ ترین امریکی تجویز کو قبول کرنے کی روشنی میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے مصری ثالثوں کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی جاری رکھنے پر بات چیت کے لیے مصر میں اسرائیلی مذاکرات کاروں کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ دفتر نے کہا ’وزیراعظم بنیامن نتن یاہو کی ہدایات کی بنیاد پر، مذاکراتی ٹیم کے نمائندے فی الحال یرغمالیوں کے معاملے پر بات کرنے کے لیے مصری حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔‘ حماس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اب گیند اسرائیل کے کورٹ میں ہے۔ حماس کی جانب سے فوری جنگ بندی، امداد کے لیے سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے، فلاڈیلفی راہداری سے انخلا، اور پچاس دنوں کے اندر جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بدلے میں اسرائیلی نژاد امریکی ایڈان الیگزینڈر اور چار دیگر یرغمالیوں کی لاشوں کے حوالے کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیکن اسرائیلی فریق نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے تقریباً 400 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 11 زندہ قیدیوں اور 16 لاشوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments