International

امریکہ اب بڑے پیمانے پر انسانی بنیادوں پر امداد کرنے کی پوزیشن میں نہیں: مارکو روبیو

امریکہ اب بڑے پیمانے پر انسانی بنیادوں پر امداد کرنے کی پوزیشن میں نہیں: مارکو روبیو

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکہ اب عالمی سطح پر انسانی بنیادوں پر بڑی مقدار میں امداد فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں رہا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس موقع پر دنیا کی مالدار اقوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمار میں زلزلہ زدگان کی مدد کےلیے آگے بڑھیں۔ دنیا میں انسانی بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں روکنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے برسلز میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا ' امریکہ دنیا کی حکومت نہیں ہے۔ اس لیے ہم بھی انسانی بنیادوں پر اتنی ہی امداد دے سکتے ہیں جتنی امداد دوسرے لوگ دیتے ہیں۔ ' 'ایک ملک کے طور پر ہماری بھی بہت سی دوسری ضروریات ہیں۔ اس لیے ہمیں اپنی ضروریات اور عالمی سطح پر امداد دینے میں ایک توازن پیدا کرنا ہوگا۔' یاد رہے صدر ٹرمپ نے 90 دنوں کے وقفے کے ساتھ حکم دیا تھا کہ امریکی امدادی ادارے ' یو ایس ایڈ ' کو بند کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ حکم اپنی دوسری بار وائٹ ہاؤس آمد کے پہلے ہی روز جاری کر دیا تھا۔ 'یو ایس ایڈ' کو ہدایت کر دی گئی کہ وہ اپنے منصوبوں کو روک دے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے انتہائی قریبی ساتھی ایلون مسک نے بھی اس سلسلے میں دباؤ ڈالا کہ فیڈرل گورنمنٹ اپنی مختلف ایجنسیوں کے کارکنوں میں کمی کر دیں۔ نیز کئی اداروں کی گرانٹس میں بھی کمی کر دی گئی ۔ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے بہت سے پروگراموں کو روکنے کے بعد کام روکنے کے احکامات نے جان بچانے والی خوراک اور طبی امداد کی فراہمی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، جس سے عالمی انسانی امداد کی کوششیں انتشارکی زد میں آگئی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس موقع پر یہ بھی کہا ہے کہ ان کا ملک دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ بات نہیں کہ ہمارے پاس وسائل کی غیر محدود دستیابی ہے۔ علاوہ ازیں ہمیں قومی سطح پر ایک بڑے خسارے کا چیلنج بھی درپیش ہے۔ مارکو روبیو نے کہا ' ہماری دیگر بہت سی ترجیحات بھی ہیں۔ اس لیے ہم انہیں بھی ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم جتنا بھی ممکن ہوا ہم کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا ' چین ایک بہت ہی امیر ملک ہے۔ بھارت بھی بہت دولتمند ہے۔ اسی طرح دنیا میں اور بھی بہت سے ملک دولت رکھتے ہیں۔ اس لیے سب ملکوں کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔' یاد رہے پچھلے جمعہ کو میانمار میں 77. شدت کا شدید زلزلہ آیا تھا۔ جس کے نتیجے میں دو کروڑ اسی لاکھ شہری متاثر ہوئے ہیں۔ اس زلزلے کی وجہ سے وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق زلزلے سے ہلاکتیں 3145 ہوئیں اور 4500 افراد زخمی ہوئے جبکہ 200 افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ امریکہ جو حالیہ دنوں تک انسانی امداد کے لیے سب سے زیادہ خرچ کرنے والا ملک رہا ہے نے اب نئے فیصلوں کے بعد میانمار کے زلزلہ متاثرین کے لیے 2 ملین ڈالر کی امداد دی ہے۔ اتنی کم تعداد کے دیے جانے کے بعد امریکہ پر تنقید بھی کی گئی ہے۔ تاہم مارکو روبیو نے اس تنقید کو مسترد کر دیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments