جامعہ رشید العلوم چترا،جھارکھنڈ کی سو سالہ قدیم تاریخ شاہد ہے کہ ادارے نے اپنے طلبہ کے علم میں رسوخ اور کمال پیدا کرنے کےلیے نوع بنوع کوششیں کیں،اور یہ طلبہ کے علمی،ادبی و فنی ذوق کو بلند کرنے کےلیے ہمیشہ کوشاں رہا۔عربی زبان چوں کہ ام الالسنہ ہے،دین میں اسے بنیادی حیثیت حاصل ہے،اس زبان سے واقفیت کے بغیر ارشاد خداوندی اور فرامین رسول کے فہم کا دعویٰ فضول و بے اصول ہے،اس لیے عربی زبان کی تعلیم و تعلم کو یہاں خصوصی توجہ حاصل رہی۔مذکورہ خیالات کا اظہار جامعہ کے مہتمم و شیخ الحدیث مفتی نذر توحید المظاہری طلبہ کے عربی جداری مجلے “الرشید” کا اجراء کرتے ہوئے ایک تقریب میں کیا۔ مزید انھوں نے کہا کہ میری دیرینہ خواہش رہی کہ اردو کے دو ماہانہ مجلوں “رحمت” اور “شفق” کے ساتھ طلبہ عربی زبان میں بھی قلم آزمائیں،اور رفتہ رفتہ اس کے نکات و قواعد سے آگاہی حاصل کرکے اس عظیم نعمت اور وقیع و باعظمت ہنر سے اپنی صلاحیتوں کو چار چاند لگائیں،جس کا بارہا میری جانب سے اظہار بھی ہوا اور اس سے متعلق ہر طرح کی معاونت کی میری جانب سے یقین دہانی بھی کروائی گئی،آج موقع شکر ہے کہ طلبۂ جامعہ قلمی کاوشیں عربی زبان میں منصۂ شہود پر آ رہی ہیں۔مجلہ خدائے متعال کے مہربانیوں کا صدقہ اور عزیزم مولانا محمد احرار قاسمی کی مسلسل کوششوں کا ثمرہ ہے،یقیناً طلبہ کے ساتھ ساتھ وہ بھی لائق تہنیت ہیں۔جامعہ کے صدرالمدرسین و استاذ حدیث مفتی شعیب عالم قاسمی نے طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے لکھنے کی ہمت کی اور اپنے محدود ذخیرۂ الفاظ کو استعمال میں لا کر لفظوں کو جوڑ کر جملہ اور متعدد جملوں پر مشتمل ایک تحریر کو صفحۂ قرطاس پر اتارنے کی کوشش کی ہے،جو اپنے آپ میں اہم اور بڑی بات ہے۔اس ڈر سے نہ لکھنا کہ لکھنے میں غلطیاں ہوں،بجائے خود ایک بڑی غلطی اور غلط فہمی ہے،کیوں کہ لکھنا لکھنے سے ہی آتا اور سکتا ہے،اس لیے غلطیاں کیجیے مگر دم نہ ٹوٹنے دیجیے،بلکہ لکھیے اور لکھتے ہی چلے جائیے کہ تحریر پر قدرت حاصل کرنے کےلیے کوئی اور نسخہ روئے زمین پر موجود ہی نہیں ہے۔مجلے کے نگراں مولانا محمد احرار مظاہری قاسمی نے بتایا کہ رواں تعلیمی سال سے طلبہ کو نطقاً و تحریراً عربی زبان سکھلانے کےلیے نصابی سرگرمیوں کے علاوہ مزید میں خصوصی درس عربی کا آغاز کیا گیا ہے،جس کے بڑے حوصلہ افزا نتائج سامنے آ رہے ہیں۔اسی کے متعدد منافع میں سے ایک مفید و کارآمد سلسلہ مجلہ ”الرشید“ کی شکل میں ہمارے سامنے ہے۔مذکورہ درس خصوصی متعدد درجات پر مشتمل ہے،نیز درجات کی تقسیم اہلیتی امتحان کی بنیاد پر کی گئی ہے۔پیش نگاہ مجلہ خصوصی درس عربی کے درجۂ اولیٰ کے شرکاء کے قلمی جہد وعمل کا نتیجہ ہے۔توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں دیگر درجات کے بھی اپنے اپنے مجلات منظر عام پر آئیں گے،اور رفتہ رفتہ ان کا قلم پختہ اور تحریریں بالیدہ ہوتی چلی جائیں گی۔
Source: social media
گلزار صاحب کے بارے میں ف۔س۔اعجاز کی مرتّبہ کتاب,فنونِ گلزار
غیر سرکاری ادارہ جو لوگوں کو مفت میں قانونی مدد پہنچاتاہے
بدر تلہ کے جی این کی طرف سے ضرورت مندوں میںکمبل کی تقسیم
الحراءپبلک اسکول ، دربھنگہ میں سہ روزہ سالانہ کھیل کود مقابلوں کا اختتام
مونالا الحاج سیف الدین رضوی کے ایصال ثواب کےلئے دعائیہ مجلس کا اہتمام
جشنِ یومِ تاسیس کا شاندار آغاز مٹیا برج ہائی اسکول اپنی صد سالہ عمر دراز کی راہ پر