National

یوپی حکومت میں وزیر دیا شنکر سنگھ کو افضال انصاری نے بنایا تنقید کا نشانہ، کُل دیپ سینگر کی ضمانت کے فیصلے کا کیا تھا خیرمقدم

یوپی حکومت میں وزیر دیا شنکر سنگھ کو افضال انصاری نے بنایا تنقید کا نشانہ، کُل دیپ سینگر کی ضمانت کے فیصلے کا کیا تھا خیرمقدم

غازی پور: سماج وادی پارٹی کے رکنِ پارلیمان افضال انصاری نے اناؤ ریپ کیس میں مجرم سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی ضمانت کے سلسلے میں اتر پردیش کے وزیر دیا شنکر سنگھ کے بیان پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمراں جماعت کو یہ غلط فہمی ہو گئی ہے کہ وہ عدلیہ سے بالاتر ہے۔ افضال انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کلدیپ سنگھ سینگر کو عدالت نے مجرم قرار دیا تھا۔ قصوروار یا بے قصور ہونے کا فیصلہ عدلیہ ہی کرتی ہے۔ کیا وزیر عدالت سے بڑے ہو گئے ہیں کہ ایسا بیان دے رہے ہیں؟ افضال انصاری نے کہا، “جسے عدالت بے گناہ ثابت کر دے گی، اسے یہ لوگ مجرم قرار دے سکتے ہیں، لیکن جس کو مجرم ثابت کر دیا جاتا ہے، اسے بے گناہ بتا دیں گے۔” سماج وادی پارٹی کے رکنِ پارلیمان نے اخلاق معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس مقدمے کو واپس لینے کا فیصلہ کر لیا تھا، لیکن عدالت کو کہنا پڑا کہ یہ قتل کا مقدمہ ہے، اس لیے کیس چلے گا۔ انہوں نے کہا، “اس حکومت میں بیٹھے لوگوں کی ذہنیت یہ ہے کہ ان کے خلاف درج مقدمات میں کوئی ٹرائل نہیں ہوگا، لیکن دوسرے لوگوں کے خلاف مقدمہ نہ ہونے کے باوجود بھی کیس بنا کر عدالت کے ذریعے سزا دلوا دیں گے۔” اس سے قبل وزیر دیا شنکر سنگھ نے دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے کلدیپ سینگر کو ضمانت دیے جانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ عدلیہ نے درست کام کیا ہے۔ انہیں ضمانت کچھ تاخیر سے ملی، لیکن ہم اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ غیر قانونی دراندازوں کے مدعے پر افضال انصاری نے کہا کہ بہار میں ایس آئی آر کا پروگرام چلایا گیا، جہاں تقریباً 64 لاکھ افراد کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے۔ بہار کے بعد اتر پردیش اور مغربی بنگال سمیت 12 ریاستوں میں ایس آئی آر کا عمل شروع کیا گیا۔ دراندازوں کے معاملے پر بہت بدنامی کی گئی، لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ انہوں نے کہا، “حکومت میں بیٹھے لوگ بہت خوش نظر آ رہے تھے اور اعلیٰ قیادت نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ووٹر لسٹ میں بڑی تعداد میں دراندازوں کے نام شامل ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ کیا درانداز ملک میں وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے۔ جوشیلے سیاست دانوں نے یہاں تک دعویٰ کر دیا تھا کہ اتر پردیش میں ڈیٹینشن سینٹر بنائے جائیں گے، لیکن ایس آئی آر کے ذریعے بی جے پی نے الٹا اپنا پاؤں کلہاڑی پر مارا ہے۔”

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments