National

یمن میں ہندستانی نرس کی پھانسی پر روک، کوئی منفی کارروائی نہیں کی جا رہی: سپریم کورٹ

یمن میں ہندستانی نرس کی پھانسی پر روک، کوئی منفی کارروائی نہیں کی جا رہی: سپریم کورٹ

نئی دہلی: سپریم کورٹ کو جمعرات کو بتایا گیا کہ یمن میں قتل کے جرم میں موت کی سزا کاٹ رہی ہندستانی نرس نمشا پریا کی پھانسی پر روک لگا دی گئی ہے اور کوئی منفی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ یہ معاملہ جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ کے سامنے آیا۔ مرکزی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمنی نے دلیل دی کہ اس معاملے میں ایک نیا ثالث مقرر کیا گیا ہے۔ بنچ نے پوچھا کہ پھانسی کا کیا ہوا؟ درخواست گزار تنظیم سیو نمشا پریا انٹرنیشنل ایکشن کونسل کے وکیل، جو پریا کو قانونی مدد فراہم کر رہی ہے، نے کہا کہ پھانسی پر ابھی کے لیے روک لگا دی گئی ہے۔ وینکٹ رمنی نے کہا، ’’ایک نیا ثالث مقرر کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’صرف اچھی بات یہ ہے کہ کچھ بھی برا نہیں ہو رہا‘‘۔ درخواست گزار کے وکیل نے بنچ سے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ کچھ بھی برا نہیں ہو رہا بنچ نے کہا، "جنوری 2026 میں فہرست بنائیں۔ اگر صورتحال کا تقاضا ہے تو فریقین کے لیے جلد فہرست کے لیے درخواست دینا کھلا رہے گا۔" بنچ ایک عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں مرکز کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ ایک 38 سالہ نرس کو بچانے کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کرے جسے 2017 میں اپنے یمنی کاروباری ساتھی کے قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ 14 اگست کو درخواست گزار تنظیم کے وکیل نے سپریم کورٹ کو مطلع کیا کہ پریا کو فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اسے 2017 میں سزا سنائی گئی، 2020 میں موت کی سزا سنائی گئی اور اس کی حتمی اپیل 2023 میں مسترد کر دی گئی۔ اس کا تعلق کیرالہ کے پلککڈ سے ہے اور وہ یمن کے دارالحکومت صنعا کی ایک جیل میں قید ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments