International

تل ابیب نے غزہ میں ملیشیاؤں کو ہتھیار فراہم کیے : سابق اسرائیلی وزیر دفاع کا الزام

تل ابیب نے غزہ میں ملیشیاؤں کو ہتھیار فراہم کیے : سابق اسرائیلی وزیر دفاع کا الزام

اسرائیل کے سابق وزیرِ دفاع اویگدور لیبرمین نے تل ابیب پر الزام عائد کیا ہے کہ اُس نے "غزہ کی مجرمانہ ملیشیاؤں کو ہتھیار فراہم کیے۔" جمعرات کو سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن کی دائیں بازو کی جماعت " کے سربراہ نے کہا کہ "اسرائیل نے غزہ کی مجرمانہ ملیشیاؤں کو خود کار رائفلیں اور ہلکے ہتھیار منتقل کیے۔" انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ اقدام وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے حکم پر کیا گیا، حالانکہ ان کے بقول امکان ہے کہ کابینہ نے اس کی منظوری نہ دی ہو، لیکن اسرائیلی خفیہ ادارے شاباک کے سربراہ کو اس کی اطلاع ضرور تھی۔ لیبرمین نے کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ آیا فوج کے سربراہ کو اس معاملے کا علم تھا یا نہیں۔ سابق وزیر دفاع نے مزید کہا "ہم جس کے بارے میں بات کر رہے ہیں وہ غزہ میں داعش جیسے گروہ ہیں"۔ انھوں نے خبردار کیا کہ "کوئی ضمانت نہیں کہ یہ ہتھیار اسرائیل کے خلاف استعمال نہیں ہوں گے"۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہمارے پاس نہ تو نگرانی کا کوئی نظام ہے اور نہ کوئی سراغ رسانی کی سہولت"۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے لیبرمین کے دعوے کو مسترد کیا اور کہا ہے کہ "اسرائیل مختلف اور متنوع طریقوں سے حماس کو شکست دینے کے لیے کام کر رہا ہے، جیسا کہ تمام سکیورٹی اداروں کے سربراہان کی سفارشات ہیں۔" یاد رہے کہ چند ماہ قبل بعض اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیلی حکومت نے کچھ مسلح گروہوں اور جرائم پیشہ تنظیموں کو اسلحہ فراہم کیا، تاکہ وہ امدادی سامان کی چوری کریں اور علاقے میں بد امنی پھیلائیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments