International

حجاج کرام کی منیٰ میں جمرہ کبریٰ کی ادائیگی، مناسک حج کے اہم مرحلے کا آغاز

حجاج کرام کی منیٰ میں جمرہ کبریٰ کی ادائیگی، مناسک حج کے اہم مرحلے کا آغاز

جمعہ کی صبح منیٰ میں واقع جمرات کے مقام پر حجاج کرام نے حج کے اہم رکن رمی جمرہ کبریٰ (جمرة العقبہ) کی ادائیگی کا آغاز کیا۔ اس موقع پر حجاج کی نقل و حرکت میں بھرپور توازن دیکھنے میں آیا، جبکہ مزدلفہ سے جمرات تک کے راستے میں تمام سروسز، سکیورٹی اور انتظامی سہولیات مہیا کی گئیں۔ مزدلفہ میں رات کو قیام کرنے بعد حجاج نے صبح سویرے منی کا رخ کیا جبکہ بعض حجاج رات کو ہی وادی منی میں پہنچ گئے تھے۔ حجاج کرام مرحلہ وار ’جمرہ عقبہ‘ (بڑے شیطان) کو کنکریاں مارنے کے لیے جمرات پہنچ رہے ہیں۔ رمی کا سلسلہ 10 ذی الحجہ کی صبح سے جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق حج 2025 کے تیسرے اور آخری مرحلے میں 10 ذی الحجہ کو سارا دن بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ متعلقہ اداروں نے جمرات کمپلیکس کے مختلف طبقات پر حجاج کے ہجوم کو مؤثر طریقے سے تقسیم کرنے کے لیے متعدد راستے مخصوص کیے، تاکہ رمی کا عمل منظم اور آسانی سے مکمل ہو سکے۔ اس انجینئرنگ شاہکار کو اس طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ حجاج کی تعداد کے دباؤ کو مؤثر انداز میں سنبھال سکے اور یہ پیدل پلوں اور مشاعر مقدسہ ٹرین کے ذریعے منیٰ کے خیمہ علاقوں سے منسلک ہے۔ اس دوران ضیوف الرحمان نے رمی جمرہ کبریٰ ادا کی، جب کہ سکیورٹی، صحت، ایمبولینس اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں مکمل طور پر متحرک رہیں۔ سکیورٹی اہلکار جمرات پل کے اطراف، داخلی و خارجی راستوں اور اس کی گزرگاہوں پر حجاج کی رہنمائی اور حفاظت کے فرائض انجام دیتے رہے۔ جمرات کی جانب حجاج کی روانگی مرحلہ وار اور محفوظ انداز میں جاری رہی، اور ہر سطح پر بھیڑ کو منظم طریقے سے سنبھالا گیا۔ رمی کے بعد حجاج اپنے اپنے خیموں کی جانب سکون اور سہولت سے واپس لوٹے، جب کہ منیٰ بھر میں ٹریفک اور پیدل نقل و حرکت رواں دواں رہی۔ ادھر جمرہ العقبہ کی ادائیگی کے بعد حجاج آج کے دن قربانی کے مرحلے کا آغاز کریں گے۔ اس کے بعد وہ حلق یا قصر کرائیں گے، اور پھر بیت اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کے درمیان سعی انجام دیں گے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments