National

تمل ناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ریاستوں میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی

تمل ناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ریاستوں میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی

نئی دہلی: تمل ناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ریاستوں میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی (SIR) کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے پیر کو سپریم کورٹ کا رخ کیا۔ دراوڑی منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے آرگنائزنگ سکریٹری آر ایس بھارتی کی طرف سے دائر درخواست میں ایس آئی آر کی مشق کو غیر آئینی، من مانی اور جمہوری حقوق کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔ ڈی ایم کے نے درخواست میں تملناڈو میں ایس آئی آر کی مشق شروع کرنے کے لیے 27 اکتوبر کے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ عرضی میں کہا گیا کہ ایس آئی آر آئینی حدود سے تجاوز کا ایک واضح کیس ہے کیونکہ آئین کا آرٹیکل 324، پولنگ باڈی کو انتخابات پر نگرانی اور کنٹرول فراہم کرتے ہوئے صرف ان شعبوں میں کام کرنے کا اختیار دیتا ہے جو قانون سازی کے تحت نہ آتے ہوں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس آئی آر اور اس سے متعلق احکامات پر اگر روک نہیں لگائی گئی تو من مانی اور مناسب عمل کے بغیر لاکھوں حقیقی ووٹرز اپنے بنیادی حق سے محروم ہو سکتے ہیں۔ اس طرح ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات اور جمہوریت میں خلل پڑ سکتا ہے، جو کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔ "الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق مطلوبہ دستاویزات، مناسب پروسس کی کمی اور تمل ناڈو میں ایس آئی آر کے لیے غیر معقول حد تک مختصر ٹائم لائن اس مشق کے نتیجے میں انتخابی فہرستوں سے لاکھوں حقیقی ووٹروں کے ناموں کو ہٹانے کی وجہ بنے گی اور آخر کار یہ مہم انہیں حق رائے دہی سے محروم کا باعث بنے گی۔" درخواست میں ایس آئی آر کو آرٹیکل 14، 19 اور 21 (مساوات کا حق، آزادی اظہار اور زندگی کا حق) اور آئین کی دیگر دفعات اور عوامی نمائندگی ایکٹ (ROPA) اور 1960 کے الیکٹرز رولز کے رجسٹریشن کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments