Activities

سیوان کی فرحت صغیر کی نِٹ امتحان میں نمایاں کامیابی

سیوان کی فرحت صغیر کی نِٹ امتحان میں نمایاں کامیابی

ملکی سطح پر لکچرر شپ کی اہلیت کے مقابلہ جاتی امتحان یو جی سی نِٹ دسمبر۲۰۲۳ء کا نتیجہ گذشتہ روزآدھی رات کو این۔ ٹی۔ اے کے ذریعے جاری کیا گیا۔ مولاناابوالکلا م آزاد نیشنل اردو یو نی ورسٹی میں ایم۔اے سمسٹر دوم کی طالبِ علمہ اور اترسواں، سیوان کی رہنے والی محترمہ فرحت صغیر نے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ اُنھوں نے اپنی محنت اور تعلیم کے تئیں کوششوں سے نہ صرف اپنے خاندان اور اساتذہ کا نام روشن کیا ہے بل کہ تمام باشندگانِ سیوان کا سر فخر سے اُنچا کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ فرحت صغیر فی الوقت اپنے ایم۔اے کی تکمیل کے لیے کوشاں ہیں لیکن یہ اُن کی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ اُنھوں نے ملکی سطح کے اِس امتحان کو ایم اے کرنے کے دوران ہی بہ آسانی پاس کر لیا ہے۔ اِس امتحان کی سطح کو دیکھتے ہوئے اِسے ایک قابلِ قدر کارنامہ مانا جا سکتا ہے۔ فرحت صغیر نے اپنی کامیابی میں والدین صغیر عالم خاں اور شاہ جہاں خاتون کی دعاؤں اور تربیت کو یاد کیا۔ اُنھوں نے اِس نمایاں کامیابی کے لیے اپنے استاد معروف ناقد،محقق اور کالج آف کامرس، آرٹس اینڈ سائنس کے سابق صدر شعبۂ اردو پروفیسر صفدر امام قادری کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ پٹنہ میں نِٹ جے آرایف کی تیّاری اور اِس کامیابی میں اُن کا کلیدی کردار ہے۔ اگر استادِ محترم صفدر امام قادری کی خصوصی توجہ اور رہ نمائی نہ میسّر آتی تو مجھ جیسی کامرس پڑھنے والی لڑکی نہ ایم اے اردو کی جانب راغب ہوتی اور نہ ہی اردو مضمون سے نِٹ میں کامیابی حاصل کر پاتی۔ فرحت صغیر نے یہ بات بتائی کہ پٹنہ یو نی ورسٹی سے کامرس میں گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی پڑھائی مکمل کرنے کے بعد اردو ادب کی جانب قدم بڑھایا۔ عظیم آباد کے اہالیانِ اردوکے لیے یہ ایک خوش آیند بات ہے کہ اردو میں کامرس اور سائنس کے بچے بھی دل چسپی لے رہے ہیں اورکلیم الدین احمد، قاضی عبد الودود ، سید محمد حسنین اور صفدر امام قادری جیسے بڑے ادیبوں کی روایت کی توسیع کر رہے ہیںجن کا باضابطہ تعلق اردو و مضمون سے نہیں ہونے کے باوجود اُنھوں نے اردو کے سلسلے سے کارہاے نمایاں انجام دیے۔ اِس کے علاوہ فرحت صغیر نے اپنے بھائیوں کا بھی شکریہ ادا کہ اُن کی محبت، حمایت اور مالی معاونت حاصل نہ ہوتی تو میںاپنے چھوٹے سے قصبے سے نکل کر پٹنہ جیسی مرکزی جگہ پرتعلیم حاصل نہ کر پاتی، اِس لیے میں اُن کا بھی شکریہ ادا کرنا فرض سمجھتی ہوں۔ آج میری ماں زندہ ہوتیں تو اِس کامیابی کے لیے مجھے ضرور گلے لگا لیتیں۔میں اِس کامیابی کا انتساب اُنھی کے نام کرتی ہوں۔سیوان اور پٹنہ میں فرحت صغیر کی اِس کامیابی پر خوشی کا سماں ہے۔ رانچی، جھارکھنڈ سے بھی اُن کو مبارک بادی مل رہی ہیں۔ اِس موقع پر تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے فرحت صغیر کے استاد پروفیسر صفدرامام قادری نے فرمایا کہ عظیم آباد تشریف لانے والے طلبہ کی کثیر تعداد ایسے طالبِ علموں پر مشتمل ہوتی ہے جو مرکزی جگہ سے دور ہوتے ہیں اور وہاں تعلیمی سہولیات کا فقدان ہوتا ہے۔ اس لیے ایسے طلبہ کی کامیابی اِس بات پر دال ہے کہ اِن خطّوں کے بچوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں۔ ضرورت بس اِس بات کی ہے کہ اُنھیں تربیت اور رہ نمائی عطا کر دی جائے۔ فرحت صغیر نے اپنی کار کردگی سے اِسی بات کوایک مرتبہ پھر ثابت کیا ہے۔ فرحت صغیر کے اِس کامیابی پر مبارک باد دینے والوں میںمفتی ولی اللہ قادری(چھپرا)، راج بھاشا کے رسالہ ’بھاشا سنگم ‘ کی مدیرہ ڈاکٹرافشاں بانو، جھارکھنڈ سے ڈاکٹر تسلیم عارف،ای ٹی وی بھارت کے معروف صحافی عارف اقبال،شگفتہ ناز، نازیہ تبسّم ، ماسٹر پرویز عالم، محمد مرجان علی، مولانا محمد ابو رافع اور ناہید پروین وغیرہ کا نام شامل ہے ۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

1 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments