National

سپریم کورٹ نے تبدیلی مذہب مخالف قانون کو چیلنج کرنے پر راجستھان حکومت سے جواب طلب کیا

سپریم کورٹ نے تبدیلی مذہب مخالف قانون کو چیلنج کرنے پر راجستھان حکومت سے جواب طلب کیا

نئی دہلی، 17 نومبر:سپریم کورٹ نے پیر کو راجستھان حکومت کو نوٹس جاری کر کے غیر قانونی تبدیلی مذہب ایکٹ 2025 کو چیلنج کرنے والی درخواست پر جواب طلب کیا ہے ۔ جس بنچ کی سربراہی جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کر رہے تھے ، انہوں نے جے پور کی کیتھولک ویلفیئر سوسائٹی کی درخواست پر ریاست اور دیگر سے جواب طلب کیا۔ سوسائٹی کی درخواست میں اس قانون کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھایا گیا ہے ۔ درخواست گزار کی جانب سے سینئر وکیل راجیو دھون نے عدالت کو بتایا، "ہم نے قانون سازی کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ آئینی حدود کے حوالے سے زیادہ اختیارات کے مسئلے کو بھی اٹھایا ہے ۔" بنچ نے نوٹ کیا کہ ایسے ہی کیسز پہلے سے سپریم کورٹ میں زیر غور ہیں۔ اس پر دھون نے کہا کہ موجودہ درخواست بالکل مختلف سوال اٹھاتی ہے ۔ جسٹس ناتھ نے کہا، "ہم نوٹس جاری کریں گے اور دوسری پارٹی کو بلائیں گے اور پھر ہم آپ کی بات سنیں گے ۔" عدالت نے نوٹس جاری کیا اور معاملے کو دیگر زیر التوا درخواستوں کے ساتھ منسلک کر دیا۔ اس کیس کی سماعت چار ہفتوں بعد ہوگی۔ گزشتہ 3 نومبر کو سپریم کورٹ نے اسی قانون کے کئی دفعات کو چیلنج کرنے والی دو دیگر درخواستوں پر سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی اور راجستھان حکومت سے چار ہفتوں میں جواب طلب کیا تھا۔ 2025 کا یہ قانون راجستھان اسمبلی نے ستمبر میں منظور کیا تھا۔ ستمبر 2025 میں سپریم کورٹ کی ایک اور بنچ نے بھی کئی ریاستوں سے ان کے مذہب تبدیلی مخالف قوانین کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر جواب طلب کیے تھے ۔ عدالت نے کہا تھا کہ جب متعلقہ ریاستیں اپنا جواب جمع کرائیں گی، تب ہی ایسے قوانین کے نفاذ پر روک لگانے کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔ زیر التوا درخواستوں میں اتر پردیش، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، چھتیس گڑھ، گجرات، ہریانہ، جھارکھنڈ اور کرناٹک میں نافذ کیے گئے مشابہ تبدیلی مذہب مخالف قوانین کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ اس کیس کی سماعت دیگر درخواستوں کی سماعت مکمل ہونے کے بعد ہوگی۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments