National

سپریم کورٹ نے اراولی ہلز معاملے کا ازخود نوٹس لیا، کل سماعت

سپریم کورٹ نے اراولی ہلز معاملے کا ازخود نوٹس لیا، کل سماعت

نئی دہلی: سپریم کورٹ پیر کو اراولی پہاڑیوں اور رینج سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرے گا۔ مرکزی حکومت نے حال ہی میں اس معاملے میں ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت کی سربراہی اور جسٹس جے کے مہیشوری اور اے جی مسیح پر مشتمل بنچ 'ان ری: ڈیفینیشن آف اراولی ہلز اینڈ رینجز اینڈ انسلری ایشوز' ٹائٹل معاملے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے سنوائی کرے گی۔ واضح رہے کہ اراولی سلسلہ چار ریاستوں میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ زمین کی قدیم ترین ارضیاتی تشکیلات میں سے ایک ہے۔ یہ بھارت کے سب سے پرانے فولڈ پہاڑوں میں سے ایک ہے۔ یہ جنگلی حیات، نباتات اور حیوانات سے مالا مال ہے اور پورے شمالی بھارت کی آب و ہوا اور حیاتیاتی تنوع پر نمایاں اثر ڈالتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اراولی رینج کی ازسرنو وضاحت کرنے کے لیے مرکز کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ اس سے ملک بھر میں ایک نیا سیاسی تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ اس اقدام سے دہلی سے گجرات تک 650 کلومیٹر طویل پہاڑی سلسلے میں بلا روک ٹوک کان کنی سے بڑا ماحولیاتی نقصان ہوگا۔ شمالی بھارت کی مختلف ریاستوں پر مشتمل اراولی رینج کی نئی تعریف کے منفی اثرات کے بارے میں بحث جاری ہے۔ ماہرین ماحولیات کا خیال ہے کہ اس نئے نظام کو لاگو کرنے سے اراولی رینج کا تحفظ کمزور ہو سکتا ہے، جس کے دور رس نتائج نہ صرف دہلی، ہریانہ، راجستھان اور گجرات بلکہ پورے ہمالیائی خطے میں محسوس کیے جا سکیں گے۔ نومبر میں سپریم کورٹ نے 13 اکتوبر کو اراولی رینج کی ازسرنو وضاحت کے لیے ایک تجویز کو منظوری دی۔ اس تعریف کے تحت ارد گرد کی زمین سے صرف 100 میٹر یا اس سے اوپر کی زمینی شکلوں کو اراولی کی پہاڑیاں مانا جائے گا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments