National

سپریم کورٹ ایس آئی آر کے تحت ووٹر لسٹوں کی اشاعت کی آخری تاریخ بڑھا سکتی ہے

سپریم کورٹ ایس آئی آر کے تحت ووٹر لسٹوں کی اشاعت کی آخری تاریخ بڑھا سکتی ہے

نئی دہلی، 26 نومبر: سپریم کورٹ نے بدھ کو اشارہ کیا ہے کہ اگر حالات قابل قبول رہے تو وہ مغربی بنگال اور تمل ناڈو میں جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے تحت مسودہ ووٹر فہرستوں کی اشاعت کی آخری تاریخ کو بڑھا سکتی ہے ۔ چیف جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جئے مالیہ باگچی پر مشتمل بنچ نے کئی ریاستوں میں ایس آئی آر کی درستگی اور وقت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ چیف جسٹس نے زبانی طور پر ریمارکس دیا کہ "تو کیا ہوا؟ اگر آپ کوئی معاملے بناتے ہیں تو ہم انہیں تاریخ بڑھانے کی ہدایت دے سکتے ہیں، کیا یہ تاریخ عدالت کے لیے یہ کہنے کی بنیاد بن سکتی ہے کہ ہمارے پاس اختیار نہیں؟ عدالت ہمیشہ کہہ سکتی ہے ۔" بنچ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ تمل ناڈو اور مغربی بنگال سے متعلق عرضیوں میں اپنا جوابی حلف نامہ داخل کرے ۔ تمل ناڈو کے معاملات 4 دسمبر اور مغربی بنگال کے معاملات 9 دسمبر کے لیے درج کیے گئے ہیں۔ کیرالہ کے ایس آئی آر کو معطل کرنے کی درخواستوں کی سماعت 2 دسمبر کو ہوگی۔ تمل ناڈو میں ایس آئی آر کو سیاسی اسٹیک ہولڈرز کے ایک بڑے گروپ نے چیلنج کیا ہے ، جس میں دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے ) (آر ایس بھارتی کے ذریعے )، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)، اداکار وجے کی پارٹی تمل ویتری کزگم اور دیگر لیڈران بشمول ایم ایل ایز کے سیلواپیرنتھائی اور ٹی ویل مروگن، ایم ویرا پانڈیان اور تھمی انصاری جیسے لیڈر بھی ان میں شامل ہیں۔ ڈی ایم کے کے مطابق خصوصی خلاصہ نظر ثانی (ایس آئی آر) اکتوبر 2024 سے 6 جنوری 2025 کے درمیان پہلے ہی کرائی جا چکی ہے ، جس کے نتیجے میں ایک تازہ ترین ووٹر لسٹ کی اشاعت ہوئی ہے ۔ اس کے باوجود کمیشن نے ایک نیا ایس آئی آر شروع کیا ہے ، جس میں ایسے رہنما خطوط متعارف کرائے گئے ہیں جن کے لیے شہریت کی تصدیق ضروری ہے ، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن کے نام 2003 کی ووٹر لسٹ میں نہیں تھے ۔ درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ ایس آئی آر م¶ثر طریقے سے "ڈی فیکٹو این آر سی" بن گیا ہے کیونکہ یہ شہریت کا تعین کر رہا ہے ، شہریت ایکٹ 1955 کے تحت مرکزی حکومت کے پاس ایک طاقت ہے ۔ اس کے برعکس، آل انڈیا دراوڑ منیترا کزگم (اے آئی اے ڈی ایم کے ) نے ایس آئی آر کی حمایت کی ہے ، اسے انتخابی سالمیت کے تحفظ اور ووٹروں کی دھوکہ دہی کو روکنے کے لیے ایک ضروری تحفظ قرار دیا ہے ۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments