نئی دہلی، 28 نومبر :سنبھل شاہی جامع مسجد کمیٹی نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں سروے کی صداقت پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور سنجے کمار کی بنچ جمعہ کو شاہی جامع مسجد (سنبھل) کی انتظامی کمیٹی کی طرف سے دائر اس عرضی پر سماعت کرے گی۔ درخواست میں "جلدی" (سروے کرنے میں) پر سوال اٹھایا گیا ہے جس میں سروے کی اجازت دی گئی اور سروے ایک دن کے اندر ہی کیا گیا ۔ اچانک ایک دوسرا سروے دو دن بعد بمشکل چھ گھنٹے کے نوٹس کے ساتھ کیا گیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اس سے بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی ہے اور ملک کے سیکولر اور جمہوری تانے بانے کو خطرہ ہے۔ سروے کے دوران تشدد میں چار مظاہرین کی موت ہو گئی۔ سروے کرنے کا حکم سول جج (سینئر ڈویژن) نے ایڈوکیٹ ہری شنکر جین اور دیگر کے ذریعہ دائر مقدمہ پر دیا تھا۔ مدعی کے مطابق چندوسی میں واقع شاہی جامع مسجد کو مغل بادشاہ بابر نے 1526 میں شری ہری ہر مندر کو منہدم کرنے کے بعد بنایا تھا۔
Source: uni urdu news service
داچھی گام انکاؤنٹر: عدم شناخت ملی ٹنٹ ہلاک
اکال تخت نے پرکاش سنگھ بادل کا "فخرِ قوم پنتھ رتن" کا خطاب منسوخ کر دیا
اودھ اوجھا عام آدمی پارٹی میں شامل
سپریم کورٹ نے پولنگ کے مراکز پر ووٹروں کی تعداد بڑھانے کے معاملے میں الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی
موہالی ہوائی اڈے پر4 دسمبر کو بھگت سنگھ کے مجسمے کی نقاب کشائی کی جائے گی: مان
پی وی سندھوکی راجستھان میں 22دسمبرکو شادی
اجمیر درگاہ میں مندر کا تنازع 'چائے کی پیالی میں طوفان کی طرح': بی جے پی کے سینئر لیڈر راٹھور
’ڈیجیٹل اریسٹ‘ کا حیران کن کیس، خاتون سے ڈیڑھ لاکھ روپے ہتھیا لیے
بکسر: مٹی کے تودے گرنے سے 4 بچیوں کی موت، ایک زخمی
آندھراپردیش میں طوفان فنگل کا اثر، کئی مقامات پر بارش، تباہی کا خدشہ