National

چین اور ترکی نے جنگ میں پاکستان کا کتنا ساتھ دیا؟ کیا پاک کو مل رہی تھی خفیہ جانکاری، ڈپٹی آرمی چیف کا اہم بیان

چین اور ترکی نے جنگ میں پاکستان کا کتنا ساتھ دیا؟ کیا پاک کو مل رہی تھی خفیہ جانکاری، ڈپٹی آرمی چیف کا اہم بیان

نئی دہلی: بھارتی فوج کے ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف (کیپیبلیٹی ڈیولپمنٹ اینڈ سسٹینمنٹ) لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے جمعہ کو نئی دہلی میں ایف آئی سی سی آئی کے زیر اہتمام 'نیو ایج ملٹری ٹیکنالوجیز' پروگرام میں پاکستان اور بھارت سرحدی کشیدگی اور آپریشن سندور کے دوران درپیش چیلنجوں پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن میں نہ صرف پاکستان بلکہ چین اور ترکی نے بھی اہم کردار ادا کیا جس کی وجہ سے بھارت نے اپنے فضائی دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت محسوس کی ہے۔ نائب آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے کہا کہ چین نے ہندوستان کو مصیبت میں ڈالنے کے لیے پاکستان کی مدد کی۔انہوں نے کہا کہ چین اپنے سدا بہار دوست ملک کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے انکشاف کیا کہ بھارت پاکستان کی کشیدگی کے دوران پاکستان کو چین سے ریئل ٹائم انٹیلی جنس مل رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ڈی جی ایم او (ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز) کی سطح پر بات چیت چل رہی تھی، پاکستان کو ہماری اہم فوجی سرگرمیوں کی براہ راست معلومات مل رہی تھیں۔ یہ معلومات چین سے آرہی تھیں۔ اتنا ہی نہیں لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے مزید انکشاف کیا کہ پاکستان کے پاس موجود 81 فیصد فوجی سازوسامان چینی ہیں اور اس آپریشن نے چین کو اپنے ہتھیاروں کی جانچ کرنے کا ایک 'لائیو لیب' جیسا موقع فراہم کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل سنگھ نے چین کی "36 چالوں" کی قدیم فوجی حکمت عملی اور دشمن کو "ادھار کی چاقو" سے مارنے کی حکمت عملی کا حوالہ دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ نے ہندوستان کو نقصان پہنچانے کے لیے پاکستان کی ہر ممکن مدد کی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments