National

سمیر وانکھیڑے معاملہ میں دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو لگائی پھٹکار، حقائق چھپانے کے الزام میں عائد کیا جرمانہ

سمیر وانکھیڑے معاملہ میں دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو لگائی پھٹکار، حقائق چھپانے کے الزام میں عائد کیا جرمانہ

دہلی ہائی کورٹ نے آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڑے کو پروموشن دینے سے متعلق فیصلے کا تجزیہ کرنے سے متعلق عرضی میں حقائق چھپانے کے لیے مرکزی حکومت پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ جسٹس نوین چاؤلہ اور جسٹس مدھو جین کی ڈویژن بنچ نے مرکزی حکومت پر 20 ہزار روپے کا جرمانہ لگایا اور تجزیہ کی عرضی خارج کر دی۔ عدالت نے سماعت کے دوران مرکزی حکومت کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں امید ہے مرکزی حکومت عرضی داخل کرنے سے پہلے سبھی حقائق کو ظاہر کرے گی۔‘‘ ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ مرکز اس سچائی کا انکشاف کرنے میں ناکام رہا کہ کیٹ نے اگست میں وانکھیڑے کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی پر روک لگا دی تھی۔ عدالت نے از سر نو غور کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ کیٹ کا حکم مرکز کے ذریعہ از سر نو غور کی عرضی داخل کرنے سے پہلے ہی جاری ہو چکا تھا۔ دراصل مرکزی حکومت نے 28 اگست کو جاری اس فیصلے کے جائزہ کا مطالبہ کیا تھا جس میں یو پی ایس سی کی طرف سے سمیر وانکھیڑے کو مناسب پائے جانے پر انھیں پروموشن دیے جانے کی ہدایت کے خلاف اس کی عرضی خارج کر دی گئی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل (کیٹ) کے حکم کو برقرار رکھا اور مرکزی حکومت کو 4 ہفتہ کے اندر ہدایت پر عمل کرنے کو کہا۔ حکم کے مطابق کیٹ نے حکومت کو سمیر وانکھیڑے کو پرموشن دیے جانے سے متعلق سیل بند لفافہ کھولنے کی ہدایت دی تھی اور کہا تھا کہ اگر یو پی ایس سی کے ذریعہ ان کے نام کی سفارش کی جاتی ہے تو انھیں یکم جنوری 2021 سے ایڈیشنل کمشنر کے عہدہ پر پرموٹ کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت کا کہنا تھا کہ کیٹ اس فیکٹ کو سمجھ پانے میں ناکام رہا کہ سمیر وانکھیڑے کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کی طرف سے معاملے درج کیے گئے تھے۔ ساتھ ہی ایک شکایت بھی ملی ہوئی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ انھوں نے ملازمت پانے کے لیے فرضی کاسٹ سرٹیفکیٹ پیش کیا تھا۔ عرضی کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ وانکھیڑے کے خلاف کوئی محکمہ جاتی کارروائی زیر التوا نہیں ہے، جس میں ان کے خلاف کوئی فرد جرم جاری کیا گیا ہو۔ حکم میں یہ بھی کہا گیا کہ وانکھیڑے کو نہ تو معطل کیا گیا تھا اور نہ ہی ان کے خلاف کسی مجرمانہ مقدمہ میں کوئی فرد جرم داخل کیا گیا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments