National

سکھ خاتون سربجیت کور کا اسلام قبول کرکے پاکستانی شخص سے نکاح، ’کسی نے اغوا نہیں کیا‘

سکھ خاتون سربجیت کور کا اسلام قبول کرکے پاکستانی شخص سے نکاح، ’کسی نے اغوا نہیں کیا‘

انڈین سکھ یاتری خاتون سربجیت کور نے پاکستان میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دوران پاکستانی شخص ناصر حسین سے نکاح کر لیا۔ میڈیا کے مطابق 52 سالہ سربجیت کور پنجاب کے ضلع کپورتھلہ کی رہائشی ہیں وہ دیگر سکھ زائرین کے ساتھ 4 نومبر کو بابا گرو نانک دیو کے 555ویں جنم دن کی تقریب میں شرکت کے لیے واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان آئی تھیں۔ جبکہ 5 نومبر 2025 کو فاروق آباد، ضلع شیخوپورہ میں انہوں نے ناصر حسین نامی شہری سے شادی کر لی جس کا مہر دس ہزار روپے مقرر ہوا ہے۔ سربجیت کور نے شیخوپورہ کی ایک مقامی عدالت کو بتایا ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کر لیا ہے اور ایک پاکستانی شہری ناصر حسین سے بغیر کسی دباؤ کے شادی کی ہے۔ اس حوالے سے اردو نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیو میں انہیں نکاح کے وقت ناصر حسین کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے جہاں وہ اسلام قبول کرنے اور نکاح کے لیے معلومات فراہم کر رہی ہیں۔ نکاح نامے کے مطابق 10 ہزار حق مہر کے عوض دونوں کا نکاح طے پایا۔ انہوں نے جوڈیشل مجسٹریٹ شہباز حسن رانا کے سامنے یہ خواہش بھی ظاہر کی کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ ہی رہنا چاہتی ہیں۔ شیخوپورہ ڈسٹرکٹ بار کے رکن احمد حسن پاشا ایڈووکیٹ نے عدالت میں سربجیت کور کی نمائندگی کی۔ ایڈووکیٹ احمد حسن پاشا نے اردو نیوز کو بتایا کہ سربجیت کور اور ناصر حسین ان کے پاس آئے تھے اور دونوں نے انہیں اپنا قانونی معاون مقرر کیا۔ ان کے بقول ’دونوں نے مجھے بتایا کہ وہ گذشتہ 5 سے 6 سالوں سے انسٹاگرام پر رابطے میں تھے اور اب چونکہ وہ پاکستان آگئی ہیں تو دونوں اپنی رضامندی سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔‘ ایڈووکیٹ احمد حسن نے مزید بتایا کہ نکاح ہونے کے بعد سے اب تک دونوں کے فون نمبرز بند جا رہے ہیں اور ان سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ خاندانی ذرائع نے بتایا کہ دونوں میاں بیوی اس وقت گھر پر نہیں ہیں۔ ایڈووکیٹ احمد حسن پاشا کے مطابق پیر کو اس حوالے سے عدالت میں پٹیشن دائر کی جائے گی جس کے بعد دیگر معاملات طے پائیں گے۔ ’خاتون سکھ یاتری نے مقامی مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان بھی ریکارڈ کر لیا ہے اور مزید قانونی راستے بھی دیکھے جا رہے ہیں۔ اس وقت وہ مجھ سے رابطے میں نہیں ہیں، تاہم پیر کو چونکہ پٹیشن دائر کرنی ہے تو ممکن ہے وہ مجھ سے رابطہ کر لیں۔‘ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں سربجیت کور نے کہ انہوں نے آزادانہ طور پر اسلام قبول کرنے اور پاکستانی شہری سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا اور اب وہ اپنے شوہر ناصر حسین کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق سربجیت کور نے مذہب تبدیلی کے بعد اپنا اسلامی نام ’نور‘ رکھا ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہیں کسی مرحلے پر کسی دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں بھی انہوں نے کہا کہ ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا اور اپنے نئے اسلامی نام کی تصدیق کی۔ نکاح نامے میں انہیں ایک طلاق یافتہ خاتون اور دو بچوں کی ماں کے بتایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سربجیت کور 4 نومبر کو سکھ یاتریوں کے ایک گروپ کے ساتھ پاکستان آئی تھیں۔ یہاں آنے کے بعد وہ گروپ سے الگ ہو گئیں اور ناصر حسین سے شادی کر لی۔ ان کی گمشدگی کا علم اس وقت ہوا جب انڈین یاتری اپنے دس روزہ دورے کے اختتام پر 13 نومبر کو واپسی کی تیاری کر رہے تھے۔ گمشدگی کی اطلاعات کے بعد پولیس اور خفیہ اداروں نے تلاش شروع کی۔ جمعے کو یہ معلومات سامنے آئیں کہ انہوں نے ایک پاکستانی شہری سے شادی کر لی ہے اور ہفتے کو وہ اپنا حلفیہ بیان ریکارڈ کروانے کے لیے شیخوپورہ میں مقامی مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوئیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments