National

شہزادوں کو اپنے پریوار کے آگے کچھ دکھائی نہیں دیتا:مودی

شہزادوں کو اپنے پریوار کے آگے کچھ دکھائی نہیں دیتا:مودی

پریاگ راج:21مئی:وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ شہزادوں کو اپنے پریوار سے آگے کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ الہ آباد اور پھولپور سیٹ کے لئے 25مئی کو ہونے والی ووٹنگ سے قبل پریڈ گراونڈ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا' کانگریس کے شہزادے ہندوستان کو گالی دینے کے لئے بیرون ملک جاتے ہیں۔ ایس پی اور کانگریس کے شہزادوں کو اپنے پریواری کے آگے کچھ بھی نہیں دکھائی دیتا۔ کانگریس تو آزادی کا پورا سہرہ ایک ہی کنبے کو دینا چاہتی ہے۔ مودی نے کہا جو زندہ دلی میں نے پریاگ راج کے لوگوں میں دیکھی ہے وہ کم ہی لوگوں میں دیکھی ہے۔ آج ہندوستان کا بھی یہ مزاج ہے۔ ہر محب وطن اس سے خوش ہے۔ ایس پی۔ کانگریس اور انڈیا اتحاد والوں کو ہندوستان کی تعریف ہضم نہیں ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا' انڈیا اتحاد والوں کا ایجنڈا ہے کہ کشمیر میں آرٹیکل 370 پھر سے لائیں گے، سی اے اے منسوخ کریں گے۔ بدعنوانی کے خلاف سخت قانون منسوخ کریں گے۔ کیا یہ سب کرنے کے لئے آپ ایس پی کانگریس والوں کو ایک بھی ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2024 کا یہ الیکشن فیصلہ کرے گا کہ ہندوستان کے مستقبل کی تریوینی کدھر بہے گی۔ آج بھارت کی شناخت کیسے کی جاتی ہے؟ ہندوستان کی شناخت اب ایکسپریس ویز اور انفراسٹرکچر سے ہوئی ہے۔ بڑے ممالک کہتے ہیں کہ ہمیں ہندوستان کی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی بھی ضرورت ہے۔ مودی نے کہا'ہندوستان کا ہر گوشہ گواہی دیتا ہے کہ ترقی انڈیا اتحاد سے نہیں ہو سکتی۔ پریاگ راج میں کمبھ کی مثال دیکھیں تو ایس پی حکومت کے دوران کمبھ کے دوران بھیڑ میں بھگدڑ مچ جاتی تھی، لوگوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑتا تھا۔ہر طرف افراتفری ہوتی تھی۔ کیونکہ اسے کمبھ سے زیادہ اپنے ووٹ بینک کی فکر رہتی تھی۔ اسے ڈر تھا کہ اگر وہ کمبھ کے لیے بہت زیادہ کام کرتے ہوئے دیکھے گئے تو ان کے ووٹ بینک کو برا نہ لگ جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور ایس پی میں خوشامد کا مقابلہ ہے۔ جو لوگ رام مندر کا بائیکاٹ کرتے ہیں، سناتن کو ڈینگو اور ملیریا کہتے ہیں، کیا یہ لوگ اگلے سال ہونے والے کمبھ کو اچھی طرح سے منعقد کروانے دیں گے؟ایس پی اور کانگریس کا کردار ہی ترقی مخالف ہے۔ یہاں کے لوگوں کو بجلی کے لیے کس طرح اذیت سے دوچار کیا گیا۔ ہر دوکان کے باہر جنریٹر کا شور تھا۔ 2017 سے پہلے کسان بھائی ساری رات جاگ کر آبپاشی کرتے تھے۔ آج کسانوں کو بھی آسانی سے بجلی مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "پریاگ راج میں کھلے عام بموں کا استعمال کیا جاتا تھا، غنڈہ مافیا اپنی شیخی بگھارتےتھے۔ کیا یہاں کے دکاندار اور تاجر ان دنوں کو بھول سکتے ہیں؟ جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے، یہاں مافیا کے خلاف صفائی مہم چل رہی ہے۔ایس پی حکومت کے دوران مافیا غریبوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے تھے، اب بی جے پی حکومت ان کے غیر قانونی محلات کو گرا کر وہاں غریبوں کے لیے گھر بنا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا'پریاگ راج تعلیم کا اتنا بڑا مرکز ہے۔ کیا یہاں کے نوجوان بھول سکتے ہیں کہ ایس پی حکومت آپ کے سپنوں کا کیسے سودا کرتی تھی۔آپ کی محنت، آپ کی قابلیت، لیکن نوکری کسی اور کو ملتی تھی۔ نوکریاں ذات پات دیکھ کر اور رشوت دینے والوں کو ملتی تھیں۔ انہوں نے یو پی پی ایس سی کو فیملی سروس کمیشن میں تبدیل کردیا تھا۔ انہوں نے کہا انڈیااتحاد کی کشتی ڈوب رہی ہے، ان کا واحد سہارا جھوٹ ہے۔ مسلسل جھوٹ، ہر جگہ جھوٹ، بار بار جھوٹ۔ آئین کے حوالے سے ملک میں جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ ایمرجنسی لگا کر آئین کو تبدیل کرنے کی سازش کس نے کی؟ اس الہ آباد ہائی کورٹ نے کانگریس کی آمریت کو روک دیا تھا۔ اتنے سال گزر گئے لیکن کانگریس کا کردار نہیں بدلا۔ مودی نے کہا'بابا صاحب امبیڈکر بھی مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کے خلاف تھے۔ لیکن کانگریس کے لوگ آئین کے خلاف جا رہے ہیں اور دلتوں اور پسماندہ طبقات کو اپنے ووٹ بینک اور ووٹ جہاد والوں کو ریزرویشن دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کرناٹک کی کانگریس حکومت نے مسلمانوں کو او بی سی کوٹہ دیا ہے۔ اب وہ یہی کام پورے ملک میں کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی آج پریاگ راج کی سرزمین پر اس بات کی ضمانت دینے آئے ہیں کہ میں ان لوگوں کو دلتوں اور پسماندہ طبقات کا ریزرویشن چھیننے نہیں دوں گا۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ مودی آپ کی مزید خدمت کرتا رہے آپ الہ آباد سیٹ سے نیرج ترپاٹھی اور پھول پور سیٹ سے پروین پٹیل کو جو ووٹ دیں گے وہ مودی کو مضبوط کرے گا۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments