نئی دہلی: دہلی فسادات کی سازش کرنے کے الزام میں میں ملزم بنائے گئے شرجیل امام نے بہاراسمبلی الیکشن 2025 میں حصہ لینے کے لئے کڑکڑڈوما کورٹ میں عرضی داخل کرکے عبوری ضمانت مانگی ہے۔ شرجیل امام نے کڑکڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپئی کے سامنے یہ عرضی داخل کی ہے۔ اس میں انہوں نے 15 اکتوبر سے 29 اکتوبرتک 14 دنوں کی عبوری ضمانت مانگی ہے۔ شرجیل امام اس الیکشن میں بہادرگنج اسمبلی سیٹ سے آزاد امیدوارکے طورپرحصہ لینے والے ہیں۔ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ شرجیل امام گزشتہ 5 سال اوردوماہ سے مسلسل جیل میں ہیں اوراب تک انہیں کسی بھی صورتحال میں ضمانت نہیں ملی ہے عدالت میں داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ شرجیل امام ایک سیاسی قیدی ہیں اوراسٹوڈنٹ ایکٹیوسٹ ہیں۔ وہ اپنی آبائی ریاست بہارسے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ عدالت میں داخل عرضی میں یہ بھی کہا گیا کہ وہ کسی سیاسی پارٹی سے نہیں جڑے ہیں اورصرف ان کے چھوٹے بھائی ہی ان کی ماں اور فیملی کا دھیان رکھ پارہے ہیں۔ اس وجہ سے انہیں الیکشن کے لئے ضروری کارروائی کرنے میں مدد کی ضرورت ہے۔ شرجیل امام کے خلاف دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے سال 2020 میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس میں آئی پی سی اور غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت کئی دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں کل 16 افراد ملزم ہیں، جن میں طاہر حسین، عمرخالد، خالد سیفی، عشرت جہاں، میران حیدر، شفاء الرحمٰن، آصف اقبال تنہا، شاداب احمد، تسلیم احمد، سلیم ملک، محمد سلیم خان، اطہر خان، صفوریٰ زرگر، دیوانگنا کلیتا، فیضان خان اورنتاشا ناروال شامل ہیں۔
Source: social media
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو