International

شملہ معاہدہ ختم، پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان، کہا، کشمیر کو اب بین الاقوامی سطح پر ہینڈل کیا جائے گا

شملہ معاہدہ ختم، پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان، کہا، کشمیر کو اب بین الاقوامی سطح پر ہینڈل کیا جائے گا

نئی دہلی: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے 1972 کے شملہ معاہدے کو "ایک مردہ دستاویز" قرار دیا ہے، جو کشمیر پر اسلام آباد کے موقف میں ایک خطرناک تبدیلی کا اشارہ ہے۔ ایک دو ٹوک ٹیلیویژن انٹرویو میں، آصف نے کہا کہ پاکستان نے 1948 کے اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ موقف کی طرف رجوع کیا ہے، اور لائن آف کنٹرول (LOC) کو تسلیم شدہ سرحد کے بجائے جنگ بندی لائن قرار دیا ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے اور 4 روزہ کشیدگی کے بعد پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ اعلان کیا۔ انھوں نے کہا، بھارت اور پاکستان کے درمیان 1972 کا شملہ معاہدہ مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان نہ صرف شملہ معاہدہ ختم ہو گیا ہے بلکہ یہ معاہدہ اب ایک ’’ڈیڈ ڈاکومنٹ‘‘ ہے۔ یہی نہیں پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ اب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پہلے جیسی صورتحال ہے اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کو اب سیز فائر لائن سمجھا جانا چاہیے۔ نیز شملہ معاہدے کو ختم ہونے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ اب پاکستان، بھارت-پاکستان تنازعہ کو دو طرفہ کے بجائے کثیرالجہتی اور بین الاقوامی طریقے سے اٹھا سکتا ہے۔ 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا تھا جس کے بعد پاکستان نے اس وقت شملہ معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ تاہم اب پاکستان کے وزیر دفاع نے اپنے نئے بیان میں کہا ہے کہ شملہ معاہدہ مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے۔ تاہم شملہ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان پاکستان پر سب سے زیادہ برا اثر ڈال سکتا ہے کیونکہ 1971 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کے دوران پاکستان نے کشمیر کے چمب شہر پر قبضہ کر لیا تھا جو آزادی کے بعد سے بھارت کا حصہ تھا۔ 1972 کے شملہ معاہدے کے تحت اس شہر پر پاکستان کا کنٹرول برقرار رہا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments