National

’شاعرانہ اور روح پرور‘،  معدوم ہوتی اردو کے لیے دو بھائیوں نے ایپ بنا لی

’شاعرانہ اور روح پرور‘، معدوم ہوتی اردو کے لیے دو بھائیوں نے ایپ بنا لی

دو بھائیوں نے ملک میں معدوم ہوتی اردو کو محفوظ کرنے کے لیے ایک دلچسپ ایپ بنائی ہے جس کی مدد سے یہ زبان سیکھی جا سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ’ہم زبان‘ دراصل دو بھائیوں توصیف اور تنزیل الرحمان کی کاوش ہے جو اردو کے تحفظ اور ترویج کے لیے نکلے ہیں۔ وہ ایک ایسے وقت میں پروان چڑھے ہیں جب انڈیا میں لوگوں کی اردو میں دلچسپی کم ہو رہی تھی۔ انڈیا کی تاریخ میں نمایاں کردار ادا کرنے کے باوجود اردو زبان کو حالیہ کچھ دہائیوں کے دوران گروہی سیاست، معاشی خوشحالی کی تگ و دو سے متعدد خطرات کا سامنا ہے۔ توصیف نے بتایا کہ ’(تقسیم کے بعد سے) اردو زبان میں مسلسل کمی آتی دیکھی گئی جبکہ معاشی طور پر اہمیت رکھنے کی وجہ سے انگریزی کو اردو پر ترجیح بھی دی جاتی ہے۔‘ ان کے مطابق ’اردو معاشی سرگرمیوں کے حوالے سے اپنی اہمیت کھو چکی ہے، کاروبار میں کسی بھی قسم کی کوئی ٹرانزیکشن اردو میں نہیں ہوتی۔‘ تاہم اس کے باوجود بھی انڈیا بھر میں کافی لوگوں اور تارکین وطن انڈینز کے لیے اردو کافی اہم ہے جو بالی وڈ کے گانے گنگناتے ہوئے پلے بڑھے ہیں جن پر اردو شاعری کی گہری چھاپ ہوتی ہے۔ توصیف کا کہنا ہے کہ ایپ کا خیال انہیں اردو شاعری کے ساتھ لگاؤ کی وجہ سے پیدا ہوا۔ ’ہم گھر میں اردو بولتے ہیں اور ہم انڈیا اور بیرون ملک اردو کے مستقبل کے حوالے سے باتیں کر رہے تھے۔‘ پانچ سال کی تحقیق اور کوششوں کے بعد دونوں بھائیوں نے اکتوبر میں ایپ کو لانچ کر دیا۔ توصیف کے بھائی تنزیل الرحمان نے بتایا کہ ’ہم نے اردو سیکھنے کے لیے ایپ بنانے کا فیصلہ کیا جو اردو پڑھنے، لکھنے اور سمجھنے کے قابل بنائے گی اور اسی نکتے کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا۔‘ ’پروگرام میں مختلف عمروں، کمیونیٹیز اور پیشوں سے وابستہ افراد شرکت کر رہے ہیں جس سے ہمیں یہ اعتماد ملا کہ اس زبان کو سیکھنے کی تڑپ موجود ہے۔‘ دونوں بھائیوں کو یقین ہے کہ اردو زبان پھلنے پھولنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور انہوں نے ایک ایسی ایپ بنائی ہے جو ’مارکیٹ میں موجود دوسری ایپس کے مقابلے میں زیادہ جامع‘ ہے۔ تین ہزار کے قریب ایپ یوزرز اور دیگر صارفین کا کہنا ہے کہ وہ ایپ کے فیچرز اور یوزر فرینڈلی ڈٰیزائن کی وجہ سے اس کی طرف متوجہ ہوئے ہیں۔ دہلی کے مارکیٹنگ پروفیشنل محمد اعظم نے بتایا کہ اردو پر فوکس کرنے والے پلیٹ فارم چند ہی ہیں تاہم وہ اس ایپ سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔ ’مجھے شاعری سے لگاؤ ہے اور اردو خوبصورت لفظوں کا خزانہ ہے، اسی لیے سیکھ رہا ہوں اور ہو سکتا ہے آنے والے وقت میں شاعری بھی کروں۔‘ لندن میں رہائش پذیر سحر رضوی کے لیے ایپ نے انہیں اپنی روایات سے جوڑنے کا کام کیا ہے کیونکہ بچپن میں بولنے کے باوجود وہ اردو بھول چکی تھیں۔ ’میرے والد نے ہم زبان ایپ کے بارے میں بتایا اور اردو سے دوبارہ جڑنے پر بہت خوشی ہوئی، جو الف، ب سے اردو سکھاتی ہے۔‘ اسی طرح سے پارٹ ٹائم موسیقار انیرالدین پریتم کو شروع سے ہی اردو سیکھنے کا شوق تھا کیونکہ ان کے خیال میں برصغیر کی موسیقی کو سمجھنے میں یہ کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ دہلی سے تعلق رکھنے والے انیرالدین پریتم کچھ ہفتوں سے اپنا فارغ وقت ’ہم زبان‘ پر صرف کرتے ہیں، جس کی بدولت اس پرانی اردو کو سیکھا جا سکتا ہے جو صدیوں تک انڈین ثقافت سے جڑی اور شاعری میں استعمال ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’مجھے اردو سے شروع سے ہی لگاؤ رہا ہے، مجھے یہ شاعرانہ اور روح پرور لگتی ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جب بھی موقع ملے میں ایپ کو کھول لیتا ہوں، اس کا سر ورق بہت دلچسپ ہے جو آڈیو اور ویڈیو فیچرز پر مشتمل ہے اور اس کو استعمال کرنے کا بڑا مزہ آتا ہے۔‘

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments